سانس لینا ہوا محال مجھے
اِس محبت سے اب نکال مجھے
اب میں تیری ہی ذمہ داری ہوں
کھو نہ جاﺅں کہیں سنبھال مجھے
اب بہلتا نہیں میں لفظوں سے
اب نہ دینا کوئی مثال مجھے
سب کے بارے میں سوچتا ہوں مگر
خود کا رہتا نہیں خیال مجھے
جاتے جاتے وہ کس لئے پلٹا
اب ستائے گا یہ سوال مجھے
جو ترے بن گذارنا...