شرپاؤں نے بیس کیمپ تک اہم ساز و سامان کی ترسیل کا فریضہ سرانجام دیا۔ اس تصویر کے دائیں جانب لھولا کی چوٹی ہے۔ اسے سر کرنا بظاہر آسان لگتا ہے لیکن اس میں ہر وقت برفانی تودے گرتے رہتے ہیں۔
ان کا ساز و سامان نیا تھا اس کا پہلے تجربہ نہیں کیا گیا تھا۔ چوٹی سر کرنے سے دو دن پہلے انھیں چوٹی سے صرف ایک سو میٹر کے فاصلے سے لوٹنا پڑا تھا کیوں کہ ان کے پاس موجود آکسیجن کا نظام خراب ہو گیا تھا۔
بھئی چھٹیوں کا تو وقت مقرر ہوتا ہے نا:rolleyes:
یہ میری کسی ایک پوسٹ پر سب سے زیادہ "کراس" کا ریکارڈ ہے:(
اتنے تو کسی پوسٹ پر ہمت علی خان انکل کو بھی نہیں پڑے ہوں گے:battingeyelashes: