دھن وہ چھیڑو کہ یہاں ہر کوئی ہنستا جائے
وقت بھی ٹہر سا جائے ہمیں سنتا جائے
میں سنوں یار سے دلکش سی کہانی اور وہ
بند آنکھوں سے کہانی کو سناتا جائے
آستیں میں نہ رکھو ایسے کسی یار کو تم
بن کے جو سانپ تمہیں بس یونہی ڈستا جائے
رب کرے اس کا بھلا ، اس کو معافی دے دے
جو گناہوں بھری دلدل...