وہ نا جانےکتنے ہی کوس دشتِ صحرا نما میں چشمے کی تلاش کے واسطے سمیٹ چکا تھا۔ اب تو چلتے چلتے اسے یوں محسوس ہونے لگا تھا کہ اور کچھ لحظہ لمسِ نیل گوں نہ ملا تو کوزۂِ تشنگی پھینک کر وجودِ ریگ ہونا پڑ جائے گا ۔۔ خیر! حدِ نگاہ کے تعاقب میں بھٹکتے کچھ ہی دیر کے بعد اسے اچانک ایک سوار دکھائی دیا۔ ایسا...