عجیب دکھ ہیں ،
عجیب دکھ ہیں جو دل کے اندر اداسیوں کا اندھیرا کر کے براجماں ہیں
عجیب دکھ ہے کہ تم اندھیری قبر میں تنہا اکیلے ہی ہو
۔قبر کا تلفظ ہے قَبْرْ بروزن فعل، یہاں قَبَر باندھا گیا ہے۔
ہاں یہ بھی دکھ ہے کہ ہم یہاں ایک چھت کے نیچے جو سو رہے ہیں
مگر نا بھولو
۔نہ۔
کہ یہ بھی دکھ ہے تری جدائی...