فاعلاتن مفاعیلن مفاعیلن
لمحہ لمحہ ملا ہے درد صدیوں کا
ایک پل میں سہا ہے درد صدیوں کا
ساز کی لے پہ سر دھننے لگی دنیا
تار نے جو سہا ہے درد صدیوں کا
چھیڑ اے مطربِ ہستی وُہی نغمہ
جس کی دھن نے دیا ہے درد صدیوں کا
گیت میرے سنے گی دنیا صدیوں تک
شاعری نے جیا ہے درد صدیوں کا
ہوش کر ساز کا...