آپ کو خدا کہنے کا مطلب جو معلوم نہیں!!! بھئی آپ جسے بھی خدا کہیں، یعنی کہ آپ اپنی تمام ذلتوں اور رسوائیوں اور ناکامیوں کو دوش اسی کو دے رہے ہیں! کم از کم مجھے تو کسی کو منہ پر برا بھلا کہنے میں ننگ محسوس ہوتی ہے :) :)
ویسے اگر دو ائمہ کا اختلاف محض تخلص پر ہی ہے تو پھر یہ اختلاف مٹانے کے لیے تیسرا حقیر اس شعر کو یوں کر دیتا ہے:
وہ آئے بزم میں اتنا حجازؔ نے دیکھا
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
:) :)