چھوٹے ہوتے تھے تو سوچتے تھے کہ وہ بھی دن ہوگا جب ہم بھی جوان ہونگے۔ اور وقت نے ایسا رخ موڑا کہ کہاں سے کہاں آپڑے ۔ وقت ایسے چٹکی سا گذرتا ہے۔ کہ حیرت ہوتی ہے۔ کل کا دن تھا کہ سکول جاتے تھے۔ سکول سے واپس آتے ہی بستہ پھینک کر کھیل کود ۔ اور تو اور جب مس کاپی چیک کرتے کرتے ہم تک پہنچتیں تو اس وقت...