۲۲
وہ کندھوں پر بٹھاتے تھے ۔ وہ اپنی زلفوں کو ان کے دست نازک کے لئے وقف کر دیتے تھے ۔ جس پیشانی کو آپ اپنے پیروں پر جھکانا چاہتے ہیں ۔ وہ رسول کی بوسہ گاہ تھی ۔ حسین سے دشمنی کر کے آپ اپنے حق میں کانٹے بو رہے ہیں خلافت اس کی ہے جسے اکابر قبول کریں ۔ یہ کسی کی میراث نہیں ہے ۔ آپ خود مدینہ...