نتائج تلاش

  1. ساگر حیدر عباسی

    یہ دل ٹھہرا ہوا ہے موجِ صبا میں ازل سے درد شامل تو ہے وفا میں کرے گر کوئی تو کیسے دل کا مرہم...

    یہ دل ٹھہرا ہوا ہے موجِ صبا میں ازل سے درد شامل تو ہے وفا میں کرے گر کوئی تو کیسے دل کا مرہم اثر ہی جب کوئی نا ہو جو دوا میں کسی سے کیا کرے وہ امید بتا کوئی راضی ہی نا ہو جس کی رضا میں تو ہی بتا وہ تجھ کو پائے گا کس طرح جسے تو نا ہو ملا لاکھوں دعا میں وہ عہدِ ہجر کر کے آیا تھا ساگر اسے رکنا...
  2. ساگر حیدر عباسی

    غزل برائے اصلاح

    یہ دل ٹھہرا ہوا ہے موجِ صبا میں ازل سے درد شامل تو ہے وفا میں کرے گر کوئی تو کیسے دل کا مرہم اثر ہی جب کوئی نا ہو جو دوا میں کسی سے کیا کرے وہ امید بتا کوئی راضی ہی نا ہو جس کی رضا میں تو ہی بتا وہ تجھ کو پائے گا کس طرح جسے تو نا ہو ملا لاکھوں دعا میں وہ عہدِ ہجر کر کے آیا تھا ساگر اسے رکنا...
  3. ساگر حیدر عباسی

    ہزج مثمن اشتر فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن

    غزل برائے اصلاح یہ دل ٹھہرا ہوا ہے موجِ صبا میں ازل سے درد شامل تو ہے وفا میں کرے گر کوئی تو کیسے دل کا مرہم اثر ہی جب کوئی نا ہو جو دوا میں کسی سے کیا کرے وہ امید بتا کوئی راضی ہی نا ہو جس کی رضا میں تو ہی بتا وہ تجھ کو پائے گا کس طرح جسے تو نا ہو ملا لاکھوں دعا میں وہ عہدِ ہجر کر کے آیا...
  4. ساگر حیدر عباسی

    ہزج مثمن اشتر فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن

    ہزج مربع سالم مفاعیلن مفاعیلن ہمارابھیکتابوںمیں -===-===
  5. ساگر حیدر عباسی

    ہزج مثمن اشتر فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن

    یہ مصرعہ آپ کس بحر میں دیکھ رہے ہیں تقطیح میں صیح آ رہا ہے فاعلن مفاعیلن
  6. ساگر حیدر عباسی

    ہزج مثمن اشتر فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن

    یہ مصرعہ آپ کس بحر میں دیکھ رہے ہیں تقطیح میں صیح آ رہا ہے فاعلن مفاعیلن
  7. ساگر حیدر عباسی

    ہزج مثمن اشتر فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن

    نام لکھا جائے گا ہمارا بھی کتابوں میں عمر کاٹی ہے ہم نے عشق کے عذابوں میں شاعر ساگر حیدر عباسی
  8. ساگر حیدر عباسی

    ساگر حیدر عباسی

    عاجل ہے انسان اپنی فطرت میں مضطر ہےیہ دنیا کی الفت میں بھولا بیٹھا ہے خالق کو اپنے سکھ ڈھونڈے یہ دنیا کی راحت میں یہ حاصل فانی دنیا سے ہیکہ ہر کوئی ڈوبا ہےیہ حیرت میں خود کو سچا کہنا اور چپ رہنا ہر اک غلطی دوجے کی چاہت میں اے نا داں تو غافل ہے عاجز سے خامی ہے یہ بھی تیری عادت میں...
  9. ساگر حیدر عباسی

    غزل

    عاجل ہے انسان اپنی فطرت میں مضطر ہےیہ دنیا کی الفت میں بھولا بیٹھا ہے خالق کو اپنے سکھ ڈھونڈے یہ دنیا کی راحت میں یہ حاصل فانی دنیا سے ہیکہ ہر کوئی ڈوبا ہےیہ حیرت میں خود کو سچا کہنا اور چپ رہنا ہر اک غلطی دوجے کی چاہت میں اے نا داں تو غافل ہے عاجز سے خامی ہے یہ بھی تیری عادت میں...
  10. ساگر حیدر عباسی

    انا بھی تو جدائی کا سبب ہو جاتی ہے ساگر انا کی لاج جو رکھتے ہوں داغٖ سہہ نہیں سکتے...

    انا بھی تو جدائی کا سبب ہو جاتی ہے ساگر انا کی لاج جو رکھتے ہوں داغٖ سہہ نہیں سکتے شاعر ساگرحیدرعباسی
  11. ساگر حیدر عباسی

    مجھے نہیں ہے یہ تیری جدائی کا غم ہاں بات مگر انا کے اصول کی ہے شاعر...

    مجھے نہیں ہے یہ تیری جدائی کا غم ہاں بات مگر انا کے اصول کی ہے شاعر ساگر حیدر عباسی
  12. ساگر حیدر عباسی

    میرا نام ساگر حیدر عباسی ہے مجھے پابند شاعری اور نثری شاعری دونوں لکھنا بہت پسند ہے خاموش مزاج...

    میرا نام ساگر حیدر عباسی ہے مجھے پابند شاعری اور نثری شاعری دونوں لکھنا بہت پسند ہے خاموش مزاج اور تنہائی پسند انسان ہوں۔
  13. ساگر حیدر عباسی

    غزل

    یہ دل ٹھہرا ہوا ہے موجِ صبا میں ازل سے درد شامل تو ہے وفا میں کرے گر کوئی تو کیسے دل کا مرہم اثر ہی جب کوئی نا ہو جو دوا میں کسی سے کیا کرے وہ امید بتا کوئی راضی ہی نا ہو جس کی رضا میں تو ہی بتا وہ تجھ کو پائے گا کس طرح جسے تو نا ہو ملا لاکھوں دعا میں وہ عہدِ ہجر کر کے آیا تھا ساگر اسے رکنا...
Top