دریا کا بند ٹو ٹ گیا!
پہلے پہل دل بہلانے
یا پھر آنسو بہانے
دریا کو جاتا تھا
اب ہر طرف پانی ہے
جا وں تو کہاں جاوں
اور میرے حاکم!
تم جھوٹے کھوکھلے وعدوں سے
میرا حو صلہ نہےں بڑھا سکتے
میں جانتا ہوں
یہ سب پہلی بار نہیں ہوا
قوم تباہی کے دہانے پر
تنہا کھڑی ہے
اور تم جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہو...