‘‘ماوراء کی طرف سے۔۔۔‘‘
اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ہم ایک ہیں
سانجھی اپنی خوشیاں اور غم ایک ہیں ہم ایک ہیں۔۔
×××××××××
خون دل دے کے نکھاریں گے رخِ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔۔۔
×××××××××××
تیرے دشمن ذرا آنکھ اٹھائیں اگر
تیری عظمت پر سب کٹ مریں گے مگر
پرچم...