یعنی کہ آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ چونکہ ایک شخص کو سفارتی استثنی حاصل ہے اس لئیے اسے کھلی آزادی ہے کہ جسے چاہے قتل کرتا پھرے اور جیسی چاہے دہشت گردی کرتا پھرے اسے کچھ نہیں کہا جا سکتا ؟
کوئی بھی عقلمند اور سمجھدار شخص اس کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتا۔
اور آپ جو بار بار سفارتی استثنی کی بات کرتے ہیں...