(اقبال سے معذرت)
ہے ایسا بحر کہ جس کا کوئی کنارہ نہیں
جو بیوی کو سمجھا آبجو تو چارہ نہیں
مرے مقام کو انجم شناس کیا جائے
قریب میں رہتی کوئی بھی ستارہ نہیں
وہ کانپ جاتی ہے دیکھ کر شہد کی مکھی
تو اس مکھی کو دانستہ میں نے مارا نہیں
جو روٹھ کر بیوی میکے چلی جاتی ہے
ابالتا ہوں انڈے کہ میں بچارہ...