جس دن سے جدا وہ ہم سے ہوئے
اس دل نے دھڑکنا چھوڑ دیا
ہے چاند کا منہ اترا اترا
تاروں نے چمکنا چھوڑ دیا
وہ پاس ہمارے رہتے تھے
بے رت بھی بہار آ جاتی تھی
اب پھول کھلیں زخموں کے کیا
آنکھوں نے برسنا چھوڑ دیا
ہم نے یہ دعا جب بھی مانگی
تقدیر بدل دے اے مالک
آواز یہ آئی کے اب ہم نے
تقدیر...