خون آنسو بن گیا آنکھوں میں بھر جانے کے بعد
آپ آئے تو مگر طوفاں گزر جانے کے بعد
زندگی کے نام پر ہم عمر بھر جیتے رہے
زندگی کو ہم نے پایا بھی تو مر جانے کے بعد
شام ہوتے ہی چراغوں سے تمہاری گفتگو
ہم بہت مصروف ہوجاتے ہیں گھر جانے کے بعد
چاند کا دُکھ بانٹنے نکلے ہیں اب اہلِ وفا
روشنی کا سارا شیرازہ...