نتائج تلاش

  1. پاکستانی

    مظفر وارثی تو کجا من کجا

    ذکر خدا کرے، زکرمصطفیٓ ﷺنہ کرے میرے منہ میں ہو ایسی زباں، خدا نہ کرے میرے ہاتھوں سے اور میرے ہونٹوں سے خوشبو جاتی نہیں کہ میں نے اسم محمدﷺ کو لکھا بہت اور چوما بہت تو کجا من کجا تو امیر حرم، میں فقیرعجم تیرے گن اور یہ لب، میں طلب ہی طلب تو عطا ھی عطا، میں خطا ہی خطا...
  2. پاکستانی

    میرا ہمزاد

    یادوں کی بہتی دجلا میں اپنا عکس دیکھ اور یاد کر وہ لمحات جو اس کی قربت میں بتاءے وہ حسیں قربت دلنشیں قربت جس کے دوران تیرے لبوں پر یہ دعا رقصاں تھی کاش یہ ساعتیں ٹھر جاءیں مگر ساعت تاذہ ھوا کے جھونکے کی مانند آءی اور آ کر گزر گٰی جیسے تتلی کے رنگ ہاتھ میں بکھر گیے اور اک بے...
  3. پاکستانی

    آزاد نظم

    آگے آگ کادریا ہے اور پیچھے سمندر میرے مالک تیرا یہ بندہ کدھر جائے بستی بستی ہاتھوں میں سنگ لیے آتی ہے اے رحیم تیری رحمت نہ ہو تو یہ مر جائے غیر تو غیر ہیں ان سے شکایت اور گلہ کیسا اب کے اپنوں نے ہی گھیرا ہے کہاں جائے آتشیں بارود ہے اور پھیلا ہوا خون بے...
  4. پاکستانی

    "میری پسند"

    قصے تیری نظر نے سنائے نہ پھر کبھی ہم نے بھی دل کے داغ دکھائے نہ پھر کبھی اے یادِ دوست آج تو جی بھر کے دل دکھا شاید یہ رات ہجر کی آئے نہ پھر کبھی
  5. پاکستانی

    اداسی ۔ اشعار

    دونوں جہاں تيري محبت ميں ہار کے وہ جا رہا ہے کوئي شب غم گزار کر ويراں ہے ميکدہ، گم و ساغر اداس ہيں تم کيا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے اک فرصت گناہ ملئ، وہ بھي چار دن ديکھے ہيں ہم نے حوصلے پروردگار کے دنيا نے تيري ياد سے بيگانہ کرديا تجھ سے بھي دلفريب ہيں غم روزگار کے بھولے...
  6. پاکستانی

    عشق

    وہ دانائے سبل ، ختم الرسل ، مولائے کل جس نے غبار راہ کو بخشا فروغ وادي سينا نگاہ عشق و مستي ميں وہي اول ، وہي آخر وہي قرآں ، وہي فرقاں ، وہي يٰسيں ، وہي طہ
  7. پاکستانی

    اداسی ۔ اشعار

    کہیں کہیں کوئی روشنی ہے جو آتے جاتے سے پوچھتی ہے کہاں ہے وہ اجنبی مسافر کہاں گیا وہ اداس شاعر
  8. پاکستانی

    "میری پسند"

    رات کتنی بوجھل ھے، کس قدر اندھیرا ھے دل گواہی دیتا ھے، پاس ہی سویرا ھے صفدر میر
  9. پاکستانی

    "میری پسند"

    اے خدا مجھ سے نہ لے میرے گنا ہوں کا حساب میرے پاس اشکِ ندامت کے سوا کچھ بھی نہیں ساحر بھو پالی
  10. پاکستانی

    "میری پسند"

    یہ بیتابی، یہ بے خوابی، یہ بے چینی، کہ ہے مجھ پر اسی حالت میں دلبر کا گزر ہو وے تو کیا ہو وے اُس اِک خور شید رُو کے نور کے فیضا ں سے ہم دم شبِ تیرہ مری رشکِ سحر ہو وے تو کیا ہو وے
  11. پاکستانی

    "میری پسند"

    سر سلامت ہے تو کیا سنگِ ملامت کی کمی جان باقی ہے پیکانِ قضا اور بھی ہیں منصفِ شہر کی وحدت پہ نہ حرف آجائے لوگ کہتے ہیں کہ اربابِ جفا اور بھی ہی
  12. پاکستانی

    "میری پسند"

    ھم کو ان سستی خوشیوں کا بوجھ نہ دو ھم نے سوچ سمجھ کر غم اپنایا ھے
  13. پاکستانی

    "میری پسند"

    کوئ جو رہتا ہے رہنے دو مصلحت کا شکار چلو کہ جشنِ بہاراں منائں گے سب یار چلو نکھاریں گے اپنے لہو سے عارضِ گل یہی ہے رسمِ وفا اور من چلوں کا شعار جو زندگی میں ہے وہ زہر ہم ہی پی ڈالیں چلو ہٹائں گے پلکوں سے راستوں کے خسار یہاں تو سب ہی ستم دیدہ غم گزیدہ ہیں کرے گا کون بھلا زخم ھائے دل...
  14. پاکستانی

    "میری پسند"

    تیرے ملنے کے نئے ڈھنگ بھی تسلیم، مگر زائقہ اس طرح بدلا کہ مزا کچھ نہ رہا کشور ناہی
  15. پاکستانی

    اداسی ۔ اشعار

    بہت گھٹن ہے بہت گھٹن ہے کوئ صورتِ بیاں نکلے اگر صدا نہ اٹھے، کم سے کم فغاں نکلے فقیر شہر کے تن پر لباس باقی ہے امیر ِشہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے حقیقتیں ہیں سلامت تو خواب بہتیرے اداس کیوں ہو جو کچھ خواب رائگاں نکلے وہ فلسفے جو ہر ایک آستاں کے دشمن تھے عمل میں آئے تو خود وقفِ...
  16. پاکستانی

    عشق

    کافرِعشقم مسلمانی مرا درکار نیست هر رگِ من تار گشته حاجتِ زنّار نیست از سرِ بالینِ من خیز ا‌ی نادان طبیب دردمندِ عشق را دارو بجز دیدار نیست ناخدا در کشتئ ما گر نباشد گو مباش ناخدا داریم مرا ناخدادرکار نیست خلق می گوئم که خسرو بت پرستی می کند آری آری می کنم با خلق مرا کار نیست امیر خسرو
  17. پاکستانی

    جدا

    میں یہ سوچ کر اس کے در سے اٹھا تھا کہ روک لےگی، منا لے گی مجھ کو قدم ایسے انداز میں اٹھ رہے تھے کہ آواز دے کر بلا لے گی مجھ کو ہواؤں میں لہراتا آتا تھا دامن کہ دامن پکڑ کر بٹھا لے گی مجھ کو مگر اس نے روکا، نہ ہی منایا نہ آواز دی، نہ واپس بلایا نہ دامن ہی پکڑا، پکڑ کر بٹھایا میں آہستہ...
  18. پاکستانی

    "میری پسند"

    ایک آواز کے ساتھ اٹہیں نگاہیں سب کی جھک گئیں اٹھتے ہی، کچھ رنگ فضا میں ناچے شور سا اٹھا،بہار آئ لہو سے کھیلو خار و خس جامۂ گل پہن کر جاگے خون پروردہ بہار آئ شہیدوں کے لئے سبزہ و گل پہنے مگر پا نہ سکی استخواں ہائے شکستہ بھی شہیدوں کے کہیں اک نغمہ بھی سر مہفل گا نہ سکی ایک آواز کے ساتھ...
  19. پاکستانی

    "میری پسند"

    اپنے اپنے دین و مذہب کی کتابیں تو پڑھو نسل آدم سے دوستی ہو جأے گی آسمانی ہر صحیفے کی حقیقت ایک ہے سوز دل سے کام لو، روشنی ہو جأے گی
  20. پاکستانی

    "میری پسند"

    فقیرانہ روش رکھتے تھے لیکن اس قدر نادار بھی کب تھے کہ اپنے خواب بیچیں تم اپنے کاغذی انبار لائے ہو ہوس کی منڈیوں سے درہم و دینار لائے ہو تم ایسے دام تو ہر بار لائے ہو مگر تم پر ہم اپنے حرف کے طاؤس اپنے خون کے سرخاب کیوں بیچیں ہمارے خواب بے‌وقعت سہی تعبیر سے عاری سہی پر دل‌زدوں کے خواب...
Top