غالبا دونوں طرح مستعمل ہے۔
غالب:(فعولن)
کیوں گردشِ مدام سے گبھرا نہ جائے دل
انسان ہوں پیالہ و ساغر نہیں ہُوں میں
پلا دے اوک سے ساقی، جو ہم سے نفرت ہے
پیالہ گر نہیں دیتا، نہ دے شراب تو دے
قتیل شفائی(فعلن)
سچ بات پہ ملتا ہے سدا زہر کا پیالہ
جینا ہے تو پھر جراتِ اظہار نہ مانگو