فیس بُک
جو بھی کرنی ہو پڑوسن سے وہ ہر اِک بات ڈال
فیس بُک پر اب محّلے بھر کے تُو حالات ڈال
ہو کہیں ختنے، عقیقے، عقد یا مہندی کی رسم
بے جھجھک اب ساری تصویریں بہ عنوانات ڈال
اس گلوبل گاؤں میں ڈالے گا تجھ پر کون ہاتھ
بیچ جھگڑے میں کسی کے تُو بھی اپنی لات ڈال
داد لینی ہو تو دے ہر ایک کو اچھے’’...