غزل
یا رب عطا ہو درد میں۔۔ تخفیف مستقل
یا اور بھی زیادہ ہو۔۔۔۔۔ تکلیف مستقل
میری نحیف ذات سے ہے جانے کس لیے
خود ساختہ خداؤں کو۔۔۔۔۔۔ تکلیف مستقل
الہام وحئ عشق کا اک سلسلہ ہے اور
انجیل ِدل میں جاری ہے۔۔ تحریف مستقل
تو زمرہ عدو میں مرے جب سے آگیا
ہے تیری خامیوں کی بھی تعریف مستقل
جاری ہے...