چوتھے شعر میں' گلہ دینا' محاورے کے خلاف لگتا ہے
اور۔ ٹھوکریں مار کے گزرے جو کبھی کوئی ہمیں، زیادہ رواں مصرع ہو گا
مقطع کو واضح کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر خط کے ٹکڑے کر کر سزا دینے والی بہت دور کی ہو گئی ہے اور جرم وغیرہ کا ذکر نہیں۔
خوشیاں خدا کی راہ میں قربان کیجئے
آئے جو کام حشر میں ، سامان کیجئے
-----------مطلع مجھے درست معلوم ہو رہا ہے
دنیا کی راحتیں تو ہمارے لئے نہیں
ان کے لئے نہ جان کو ہلکان کیجئے
----------------------تکنیکی طور پر درست لیکن معنوی اعتبار سے پہلے مصرع میں یہ وضاحت...
کسی نہ کسی بحر میں ہونا لازم ہے۔ تب ہی دوسری چیزوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
مثلاً قوافی کر، مر، بھر اور شر درست ہیں لیکن ان کے ساتھ 'بڑھ' استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
اسی طرح آپ کی ردیف (رہا ہے میرے اندر) درست ہے۔