آنکھ سے آنسو کوئی نکلا نہیں
پھول کوئی شاخ پر آیا نہیں
میں نے تو امید رکّھی تھی بہت
آپ نے دامن مرا تھاما نہیں
جب بلایا کامیابی نے مجھے
پیچھےمڑ کر میں نے پھر دیکھا نہیں
موت کب کس کو کہاں پر آئیگی
مسٔلہ یہ وہ ہے جوسلجھا نہیں
اک ترے غم کے سوا اے جانِ غم
اس جہاں میں کوئی بھی اپنا نہیں
ہر طرف...