کلیسا کے ایک مینارے کے بلند ترین مقام پر جانے کے لیے گول گھومتی ہوئی سیڑھیاں تھیں۔ چوڑائی بہت کم تھی اور آنے اور جانے والوں کے لیے یہی زینے استعمال ہوتے ہیں۔ اس پر مزید یہ کہ روشنی بھی کم تھی۔ پھونک پھونک کر قدم رکھنے پڑ رہے تھے اور کئی مقامات پر تنگی کے باعث رکنا پڑا۔
جب دو سو سیڑھیاں چڑھ چکے...