نتائج تلاش

  1. نظام الدین

    کافی

    بہت دیر تک وہ یہ سمجھانے کی کوشش کرتے رہے کہ کافی نہایت مفرح ہے اور دماغ کو روشن کرتی ہے۔ اس کے ثبوت میں انہوں نے یہ مثال دی کہ ’’ابھی کل ہی کا واقعہ ہے۔ میں دفتر سے گھر بے حد نڈھال پہنچا۔ بیگم بڑی مزاج ہیں۔ فوراً کافی کا TEA POT لاکر سامنے رکھ دیا۔‘‘ میں ذرا چکرایا۔ ’’پھر کیا ہوا؟‘‘ میں نے بڑے...
  2. نظام الدین

    کافی

    استصواب رائے عامہ کا حشر تو آپ دیکھ چکے۔ اب مجھے اپنے تاثرات پیش کرنے کی اجازت دیجئے۔ میرا ایمان ہے کہ قدرت کے کارخانے میں کوئی شے بے کار نہیں۔ انسان غور و فکر کی عادت ڈالے (یا محض عادت ہی ڈال لے) تو ہر بری چیز میں کوئی نہ کوئی خوبی ضرور نکل آتی ہے۔ مثال کے طور پر حقہ ہی کو لیجئے۔ معتبر بزرگوں...
  3. نظام الدین

    کافی

    کافی میں نے سوال کیا۔ ’’آپ کافی کیوں پیتے ہیں؟‘‘ انہوں نے جواب دیا۔ ’’آپ کیوں نہیں پیتے؟‘‘ ’’مجھے اس میں سگار کی سی بو آتی ہے۔‘‘ ’’اگر آپ کا اشارہ اس کی سوندھی سوندھی خوشبو کی طرف ہے تو یہ آپ کی قوتِ شامہ کی کوتاہی ہے۔‘‘ گوکہ ان کا اشارہ صریحاً میری ناک کی طرف تھا تاہم رفعِ شر کی خاطر...
  4. نظام الدین

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مار دو جان سے کوئی غم نہیں، پر یہ سزا مت دو کہ ہمارے سامنے بیٹھ کر ہم کو تم اجنبی سے لگو (پروین شاکر)
  5. نظام الدین

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    تیرے فراق میں جیسے خیال مفلس کا گئی ہے فکر پریشان کہاں کہاں میری (میر تقی میر)
  6. نظام الدین

    قائد اعظم نے فرمایا

    ’’آپ اچانک ایک نئی دنیا تخلیق نہیں کرسکتے۔ حصول آزادی کے لئے آپ کو ایک عمل سے گزرنا ہوگا۔ آپ کو آگ کے دریا، ابتلا اور قربانیوں کی راہ سے گزرنا پڑے گا۔ مایوس نہ ہوں۔ قومیں ایک دن میں نہیں بنا کرتیں لیکن جیسا کہ ہم رواں دواں ہیں، ہمیں ایسے قدم اٹھانے چاہئیں جو ہمیں آگے کی طرف لے جائیں۔ آپ...
  7. نظام الدین

    ممتاز مفتی مثبت رخ

    پتہ نہیں کیوں میرے دل میں جنت کی آرزو کبھی پیدا نہیں ہوئی۔ اگر اللہ جنت دے دے تو کوئی مضائقہ نہیں لیکن اس کی آرزو کبھی پیدا نہیں ہوئی۔ دوزخ کا ڈر میں شدت سے محسوس کرتا ہوں لیکن دوزخ سے بچنے کے لئے ثواب کمانے کی آرزو نہیں رکھتا۔ مجھے اس آرزع سے دوکانداری کی بو آتی ہے۔ میرے ذہن میں نیکی،...
  8. نظام الدین

    اب پھول چنیں گے کیا چمن سے

    اب پھول چنیں گے کیا چمن سے تو مجھ سے خفا، میں اپنے من سے وہ وقت کہ پہلی بار دل نے دیکھا تھا تجھے بڑی لگن سے جب چاند کی اشرفی گری تھی اک رات کی طشتری میں چھن سے چہرے پہ مرے جو روشنی تھی تھی تیری نگاہ کی کرن سے خوشبو مجھے آرہی تھی تیری اپنے ہی لباس اور تن سے رہتے تھے ہم ایک دوسرے میں سرشار سے اور...
  9. نظام الدین

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    میں اپنے دل کی سنوں یا کہ اس زمانے کی یہاں ہے رسم محبت نشاں مٹانے کی میں تم سے مل کے بہت ہی اداس رہتی ہوں سزا ملی ہے مجھے تم سے دل لگانے کی (شگفتہ شفیق)
  10. نظام الدین

    آج کی بات

    عزت کے موتی پر اگر ایک بار میل آجائے تو سینکڑوں دریا بھی اسے دھو نہیں سکتے۔
  11. نظام الدین

    اشفاق احمد معاوضہ

    بڑے سالوں کی بات ہے ایک شخص میرے پاس آیا اور کہنے لگا۔ ’’دعا کریں مجھے کام مل جائے۔‘‘ میں نے کہا۔ ’’تم یقین سے کہتے ہو تمہیں کام کی تلاش ہے؟‘‘ کہنے لگا۔ ’’حد کرتے ہو، پچھلے دو سال سے بیکار ہوں، اگر مجھے کام کی تلاش نہ ہوگی تو کسے ہوگی؟‘‘ میں نے کہا۔ ’’اچھا اگر تمہیں کام مل جائے اور اگر...
  12. نظام الدین

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    اس سے پہلے کہ بچھڑ جائیں ہم دو قدم اور مرے ساتھ چلو (ناصر کاظمی)
  13. نظام الدین

    جاہل

    مشہور سائنسدان آئن اسٹائن ایک مرتبہ بس میں سفر کررہے تھے۔ انہوں نے اپنے ہینڈ بیگ سے کچھ ضروری کاغذات نکال کر پڑھنا چاہے تو خیال آیا کہ اپنا چشمہ تو گھر بھول آئے ہیں۔ مجبوراً ساتھ بیٹھے ہوئے شخص سے کہا۔ ’’ازراہ کرم! ذرا یہ کاغذات پڑھ دیجئے۔‘‘ اس شخص نے مسکراتے ہوئے کہا۔ ’’جناب! میں بھی آپ کی...
  14. نظام الدین

    عزت نفس

    ہمارے مسئلے اور ہماری پریشانیاں بھی راز ہی ہوتی ہیں۔ ان کا دوسروں کے سامنے اشتہار نہیں لگاتے! جو انسان اپنے آنسو دوسروں سے صاف کرواتا ہے وہ خود کو بے عزت کردیتا ہے اور جو اپنے آنسو خود پونچھتا ہے وہ پہلے سے بھی مضبوط بن جاتا ہے۔ (نمرہ احمد کے ناول ’’جنت کے پتے‘‘ سے اقتباس)
  15. نظام الدین

    اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    آیا ہی تھا ابھی میرے لب پر وفا کا نام کچھ دوستوں نے ہاتھ میں پتھر اٹھا لئے (ناصر کاظمی)
  16. نظام الدین

    وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بھلادیں

    وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بھلادیں محبت کریں خوش رہیں مسکرادیں غرور اور ہمارا غرور محبت مہ و مہر کو ان کے در پر جھکادیں جوانی ہو گر جاودانی تو یارب تری سادہ دنیا کو جنت بنادیں شب وصل کی بے خودی چھارہی ہے کہو تو ستاروں کی شمعیں بجھادیں بہاریں سمٹ آئیں کھِل جائیں کلیاں جو ہم تم چمن میں کبھی...
  17. نظام الدین

    آج کی بات

    اپنی زبان کو کسی کے عیبوں سے آلودہ نہ کرو کیونکہ عیب تمہارے بھی ہیں اور زبان دوسرے لوگوں کی بھی ہے۔
Top