نتائج تلاش

  1. رانا عاطف لطیف

    غزل - یہ بھی نہیں کہ دستِ دعا تک نہیں گیا - فیصل عجمی

    کچھ پرندے ہیں نہیں پیڑ کے عادی وہ بھی، چھوڑ جائیں گے کسی روز یہ وادی وہ بھی خواب میں کچھ در و دیوار بنا رکھے ہیں، جانے کیا سوچ کے تعمیر گِرا دی وہ بھی میرے گھر میں نئی تصویر تھی اس چہرے کی، رنگ دیوار کا بدلا تو ہٹا دی وہ بھی میں نے کچھ پھول بناے تھے مِٹا ڈالے ہیں، ایک تتلی بھی بنای تھی اڑا دی وہ...
  2. رانا عاطف لطیف

    اک چٹائی ہے، مصلیٰ ہے، کتب خانہ ہے:: فیصل عجمی

    اک چٹائ ہے ، مصلّیٰ ہے، کتب خانہ ہے رہنا سہنا ترے درویش کا شاہانہ ہے رونے والوں کی صدا آتی ہے دن رات مجھے دل نہیں ہے مرے سینے میں ، عزا خانہ ہے صبح تک مجھ کو خرابے میں لیے پھرتا ہے چاند سے کتنا کہا تھا ، مجھے گھر جانا ہے یہ جو دنیا ہے تعاقب میں ، سمجھ والی ہے یہ جو زنجیر لیے پھرتا ہے ، دیوانہ...
  3. رانا عاطف لطیف

    پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا

    ﺫﺭﺍ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺷﻮﺧﯽ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﯿﮯ ﻟﺌﮯ ﺯﻟﻒِ ﺧﻢ ﺷﺪﮦ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺁﺋﮯ ﺩﺑﮯ ﺩﺑﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺳﺎﻧﭗ ﮐﮩﮧ ﮐﮯ ﮈﺭﺍ ﺩﯾﺎ یہ شعر بہادر شاہ کا ہی ہے ؟؟ میں نے تو نواب سلطان جہاں بیگم کے نام سے پڑھا ہے... راہنمائی فرمادیں
Top