نتائج تلاش

  1. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ راحل بھائی، اغلاط کو درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں
  2. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر @راحل بھائی
  3. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    یا تو میں درد کی شدت سے نکھر جاؤں گا یا کسی روز میں خود پر سے گزر جاؤں گا تم نے سوچا بھی یہ کیسے کہ گنوا دوں گا تمھیں میں یہ سوچوں بھی تو لگتا ہے کہ مرجاؤں گا مجھ کو بدلے میں محبت کے محبت دینا ورنہ دعوائے محبت سے مکر جاؤں گا چھوڑ دوں کیسے یہ محفوظ ٹھکانہ اپنا میں ترے دل سے نکل کر تو...
  4. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر راحل بھائی
  5. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    فرطِ غم میں تو مرے تک تو کھنچی آتی ہے مجھ کو دل جوئی مگر واجبی سی آتی ہے تھوڑی ترمیم کہانی میں ذرا کر واعظ قصہِ حور پہ اب مجھ کو ہنسی آتی ہے کیا عداوت ہے تجھے مجھ سے سخی یہ تو بتا کیوں ترے در سے سدا میری تہی آتی ہے یوں نہیں ہے کہ رسائی میں نہیں میخانہ میرے حصے میں مگر تشنہ...
  6. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر
  7. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر راحل بھائی
  8. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    مدعا دل کا کب کہا کیجے اتنی مصروفیت ہے کیا کیجے آپ نے کھو دیا ہے کب کا مجھے میں کہاں ہوں میرا پتہ کیجے مجھ کو چارہ گری نہیں درکار بس مجھے ہمدمی عطا کیجے آپ احباب کے لیے میرا دل نہ دھڑکے اگر تو کیا کیجیے کوئی بھی عقلِ کل نہیں ہے میاں صرف اپنی ہی مت سنا کیجے روک لیتی ہے جب انا مجھ کو آپ...
  9. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    سران تینوں اشعار کے حوالے سے بھی رائے مطلوب ہے انا درمیاں آگئی ہے ہمارے وگرنہ تو اک کال کا فاصلہ ہے سبھی کو ضرورت ہے اک دوسرے کی محبت کا بندھن فقط واہمہ ہے ترا مشورہ ہے بہت خوب لیکن مرا دل کسی کی نہیں مانتا ہے
  10. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    کیا یوں بہتر رہے گا سرِ بزم یاروں سے ہنس کے ملا کر یا سرِ بزمِ یاراں فقط خوش رہا کر کسی کو ترے غم سے کیا واسطہ ہے انہوں نے تو پایا ہے فیضان تجھ کو ذرا تو بتا اب تجھے کیا ملا ہے
  11. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر، میرا خیال ہے آپ کی صلح نے دونوں مصرعوں کو بہتر کر دیا ہے، بہت شکریہ
  12. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر راحل بھائی
  13. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    جسے دیکھیے وہ مریضِ انا ہے مرض غالِباً یہ وبا بن چکا ہے چھٹی گرد منظر سے تب یہ کھلا ہے تعلق لڑائی میں مارا گیا ہے میں دشتِ جفا کا مسافر رہا ہوں الم آشنا ہوں خدا جانتا ہے مقید نہ کر طائرِ فکر کو تُو کہ منطق کی پرواز عقدہ کشا ہے بہلتا نہیں ہوں میں جھوٹی ادا سے مرا دل محبت کو پہچانتا ہے...
  14. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    مجھ کو اپنا بنا لیا تم نے یہ کرامت فقط تمھی نے کی
  15. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    آہ و فریاد مفلسی نے کی گفتگو اس سے جب خوشی نے کی اس مطلع کے بارے میں کیا خیال ہے الف عین سر سمیع راحل بھائی
  16. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ سر
  17. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    بہت شکریہ راحل بھائی، ٹھیک کہتے ہیں، تین دن ہوگئے تھے اور مطلع ہو نہیں پا رہا تھا، موجودہ مطلع سے میرا بھی دل مطمئن نہیں تھا، آپ لوگوں کے آگے یوں پیش کردیا کہ کبھی کبھار آپ لوگوں کے مشورے سے کوئی راہ نکل آتی ہے، بہرحال میں اس کی طرف توجہ کرتا ہوں، کیا ہی اچھا ہوتا آپ ان تنافر والے مقامات کی بابت...
  18. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    الف عین سر
  19. فیضان قیصر

    غزل برائے اصلاح

    بے سند بات جب کسی نے کی اس کی تردید آ گہی نے کی متحیر ہیں تیرگی والے چوٹ ان سے یوں روشنی نے کی راستے میں ہی کھو گئے وہ سب رہبری جن کی مولوی نے کی مجھ کو اپنا بنا لیا تم نے یہ کرامت بھی بس تمھی نے کی اس سے بڑھ کر تضاد کیا ہوگا بھوک پر گفتگو غنی نے کی مخبری سب سے حالِ دل کی مرے میری بے...
Top