نتائج تلاش

  1. س

    اعتبار

    جھوٹ کے درختوں پر اعتبار کی چڑیا...
  2. س

    آپ اگر مل جاتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    الف عین صاحب کی رائے کی تائید کرتا ہوں۔’’کندن ہم بن جاتے ہیں‘‘کی بجائے ہم کندن بن جاتے ہیں‘‘ہونا چاہیے۔’’جانیں‘‘کی بجائے ’’جانے ‘‘ہوگا۔نسرت بخاری
  3. س

    تنکا

    بھائی !میرا خیال ہے کہ ’’جگوں‘‘کی بجائے کوئی اور مناسب لفظ لایا جائے تو تفہیم اور سلاست کے تقاضے پورے ہو جائیں گے۔’’سرحد پر‘‘بھی ایک ناخوش گوار احساس پیدا ہوتا پے۔اسے’’سرحد پہ ‘‘ہونا چاہیے۔نصرت بخاری
  4. س

    یہ زندگی جو بِتاؤں تو مارا جا ؤں گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غزل

    بہت خوب۔مارا جائوں گا کو آپ نے خوب نبھایا ہے۔نصرت بخاری
  5. س

    تصویر اپلوڈ کا طریقہ کیا ہے

    مجھے دوستوں کا یوں محبت سے بے تکان راہ نمائی کرنا بہت پسند آیا۔ڈرتا ہوں کہیں نظر نہ لگ جائے۔نصرت بخاری
  6. س

    ایک قومی المیہ ، ایک قطعہ

    فاروقی صاحب!میرے لیے یہ بات باعث طمانیت ہے کہ آپ اتنی دور بیٹھ کر بھی اپنوں کے دکھ درد میں شریک ہیں۔اللہ جزائے خیر دے۔قطعہ درد مندی کا عکاس ہے۔نصرت بخاری
  7. س

    ظالم پانی (سیلاب کے حوالے سے نظم)

    مغل صاحب !آپ کا حسنِ نظر ہے۔حوصلہ افزائی کا شکریہ۔سلامت رہیں۔نصرت
  8. س

    ظالم پانی (سیلاب کے حوالے سے نظم)

    اے پانی اے ظالم پانی آنکھ نے پہلے دیکھی نہ تھی اب جو دیکھی ہے ویرانی تو نے ہر بستی کو لوٹا شہروں کو...
  9. س

    سیلاب کی صورت حال پر ایک نظم- آصف شفیع

    قابلِ قدر جذبات ہیں۔مصرع’’ہر گھڑی ہم پہ اپناغضب ڈھا رہا ہے‘‘معنوی لحاظ سے بھی کمزور ہے اور اس میں ’’ہے‘‘اضافی ہے۔
  10. س

    غزل: تراخیال سراسر بنا رہا ہے مجھے -- از: م۔م۔مغل

    بخاری [listآپ کی غزل عمدہ ہے۔بہتری کی گنجائش موجود ہے۔’’یہ کس کی یاد کی کن من ہے::بہت خوب صورت مصرع ہے۔ [/list] آعع
  11. س

    بہ نوک ِ خارِ مغیلاں ہے زندگی اپنی ( غزل ۔ از سید نصرت بخاری)

    اسیرِ حلقہ پیکاں ہے زندگی اپنی رہینِ گردشِ دوراں ہے زندگی اپنی مجھے تو ہجر کا معلوم اب ہوا معنی بہ نوک ِ خارِ مغیلاں ہے زندگی اپنی مثال ابر گریزاں ہیں ان دنوں احباب بہ رنگ دیدہ حیراں ہے زندگی اپنی کسی زلیخا کے مطلق نہیں ہوئے مقروض مثالِ یوسفِ کنعاں ہے زندگی اپنی حیات وقف کشاکش...
Top