تم اپریل میں بیوقوف بنا تے ہو
کتنے دلوں میں نفرت جگا تے ہو
چند لمحے کی خوشی کے واسطے
کیوں ابن آدم، اپنا معیار گرتے ہو
اپنے خدا کا حکم فراموش کر کے
کبھی سوچو، کیا کچھ گنواتے ہو
ہیں دل لگی کے کئی اور طریقے
کیوں اِبلیس کو پاس بلا تے ہو
جو بغیر سوچے، تیرا یقین کرتا ہے
میری جان اس پہ قہقہے لگاتے...