نتائج تلاش

  1. عینی خیال

    برائے اصلاح...لمحے

    ہم نے کچھ درد کے دھاگوں میں پروے لمحے اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں اُگائے لمحے اک طرف آپ کی دوری نے کر دیا پاگل اک طرف آپ کی یادوں نے سجائے لمحے ہم کہاں ہجرکے لمحوں میں ہیں تنہا جاناں ہم نے تو ہجر میں سینے سے لگائے لمحے
  2. عینی خیال

    برائے اصلاح....

    بہت شکریہ
  3. عینی خیال

    برائے اصلاح...اک خیال

    حسین وعدوں کی اس لڑی میں چلو پرولیں ایک اور وعدہ کہ اب سے جیون کی ہر خلش سے انا کا کانٹا نکالنا ہے ہمیں محبت کو پالنا ہے فقط محبت کو پالنا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  4. عینی خیال

    برائے اصلاح...ایک شعر

    اُس کے جانے کا تقاضہ تھابھلانا اس کو ہم نے کیوں آنکھ کے پانی میں سنبھلا اُس کو جس طرح خود کو الگ کر لیا اس نے جاناں ہم نے بھی کیوں نہ کبھی دل سے نکالااُس کو
  5. عینی خیال

    برائے اصلاح....

    دل نے کیا کیا خواب سجائے پھر تم کو بتلائے گے ہم نے کیا کیا درد چھپائے پھر تم کو بتلائے گے میٹھے میٹھے لفظ ہمیشہ نام تمہارے کرتے ہیں کڑوے بول کیوں خود اپنائے پھر تم کو بتلائے گے وقت ملا تو سوچنا تم بھی کیوں اتنے افسردہ ہیں سارے منظر کیوں کملائے پھر تم کو بتلائے گے ساری حاصل باتیں...
  6. عینی خیال

    برائے اصلاح.....احساس

    بہت شکریہ
  7. عینی خیال

    برائے اصلاح....ایک شعر

    کھڑی ہوں آج بھی وعدے کی نرم شال لیے بھرم وفاوں کا لیکن اڑا گیا کوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  8. عینی خیال

    برائے اصلاح.....احساس

    ایسا تو نہیں کہ مجھے احساس نہیں ہے یہ بات الگ کے تُو مرے پاس نہیں ہے یادوں سے مہکتا ہے تمھاری مرا وجود یہ بھی تو مگر سچ ہے کہ تُوباس نہیں ہے ہرپل مرے سینے میں دھڑکتا ہے ترا دل ترے بنا جینے کی کوئی آس نہیں ہے مجبور کر رہا ہے پھر آنکھوں کو نیا خواب لیکن مری پلکوں کو خوشی راس نہیں پے
  9. عینی خیال

    برایے اصلاح...........مری زرد شام کے ہمسفر

    آپ سب کا بہت شکریہ،خوش رہو سب۔۔۔
  10. عینی خیال

    برایے اصلاح...........مری زرد شام کے ہمسفر

    مری زرد شام کے ہمسفر مری چاہتوں کا یقیں نہ کر نہ اسیر ہو مری زلف کا مری سبز آنکھوں کو گھر نہ کر میں نہیں ہوں تیری تلاش سن مری آرزو کے نہ خواب بن میں قدم قدم پہ فتور ہوں میں قدم قدم پہ فریب ہوں میں خیال آدھا بنا ہوا میں غزل کی آدھی کتاب ہوں مجھے منزلوں کا پتہ نہیں مجھے راستوں کی خبر نہیں مری بات...
  11. عینی خیال

    برائے اصلاح.........احساس نہیں ہے

    ایسا تو نہیں کے مجھے احساس نہیں ہے یہ بات الگ کے تو میرے پاس نہیں ہے یادوں سے مہکتا ہے تمہاری میرا وجود یہ بھی تو مگر سچ ہے کہ تو باس نہیں ہے ہر پل میرے سینے میں ڈھکتا ہے تیرا دل تیرے بنا جینے کی کوئی آس نہیں ہے مجبور کر رہا ہے پھر آنکھوں کو نیا خواب لیکن میری پلکوں کو خوشی راس نہیں ہے۔
  12. عینی خیال

    برائے اصلاح......چند اشعار

    کان بند کر لو گے تو آواز کیا رک جائے گی؟ دل وہ مندر ہے جہاں گھنٹی بجے گی لازمٓ۔۔۔۔ غلطفہمی نے باتوں کو یونہی بڑھا دیا ورنہ وہ کچھ سُنتا تو میں کہتی مجھے کچھ اور کہنا تھا اک حسیں جھوٹ کے سنگ بیت گیا ہے جیون تم فقط میرے،فقط میرے،فقط میرے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عمر بھر ساتھ نبھانے کی قسم کھائی تھی...
  13. عینی خیال

    برائے اصلاح........ایک شعر

    ہم تبسم آنکھ میں بھر کر جُدا ہو جائیں گے،بے رخی کی آگ میں جل کر فنا ہو جائیں گے ہر گھٹری کی لغزیشوں سے لاکھ بہتر ہے خیال،اپنے سرالزام لینگے بے وفا ہو جائیں گے
  14. عینی خیال

    برائے اصلاح ...... رسنے لگا ہے.

    بہت شکریہ بسمل
  15. عینی خیال

    برائے اصلاح ...... رسنے لگا ہے.

    بہت شکریہ
  16. عینی خیال

    برائے اصلاح.....شعر

    تیری چاہت سے ہیں روشن نگاہیں، اور چہرہ پیار سے نکھرا ہوا ہے زمانے سے چھپا رکھا ہے تجھ کو ، اور اندر توُ ہی توُ بکھرا ہوا ہے
  17. عینی خیال

    برائے اصلاح ...... رسنے لگا ہے.

    رسنےلگا ہے ہاتھ کی پوروں سے اب لہو گن گن کے تھک گئی ہوں میں دن انتظار کے ہونے لگے ہیںضبط کے موسم سبھی تمام بند ٹوٹنے لگے ہیں سنواختیارکے لینے لگے ہیں ہچکیاں وعدےبھی ٹوٹ کر پاوں پھسل رہے ہیں میرے اعتبار کے
Top