یہ قلم میرا، تفکر میرے لالہ کار کا
خاک ہوگا ذکر، اوجِ احمدِ مختار کا
چاہئے گر ذکر کرنا، اس گلِ گلزار کا
لائیے پھر شاخِ طوبی سے قلم معیار کا
شاعرانِ کل جہاں محوِ تفکر ہیں ابھی
وصف کیسے ہو بیاں ان کے لب و رخسار کا
ہم سخنور تیری مدحت کا احاطہ کیا کریں
دم نکلتا ہے تری سرکار میں افکار کا
شاعری...