السلام علیکم
ایک نئی کاوش احباب کی نظر
کتنے لفظ سوچے تھے کتنی بار دہرائے
جب وہ سامنے آیا کچھ بھی کہہ نہیں پائے
ہم نے باندھ کر رکھے آرزو کے دامن میں
وہ وصال کے لمحے جو ابھی نہیں آئے
تم مرے خیالوں کی جان بن کے رہتے ہو
اک ترا تصور ہی دل کو میرے دھڑکائے
مان لو مرا کہنا تم ملا کرو مجھ سے
رت...