نتائج تلاش

  1. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری نعتِ: خاتم الانبیاء، رحمتِ دو جہاں، حامیِ بیکساں، شافعِ عاصیاں

    خاتم الانبیاء، رحمتِ دو جہاں، حامیِ بیکساں، شافعِ عاصیاں نورِ کون و مکاں، نازِ روحانیاں، غیرتِ قدسیاں، فخرِ پیغمبراں جس کے اخلاق کی ہر طرف ہے مہک، جس کے جلووں کی ارض و سما میں چمک جس کا انصاف محکم ہے اور بے لچک، جس کی تعلیم انسانیت کی زباں جس نے صحرا نشینوں کی تہذیب کی، جس نے اوراقِ فطرت کی...
  2. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری حمد: ترا ذکر دل کی ہے زندگی، ترا نام راحتِ جاں بھی ہے

    ترا ذکر دل کی ہے زندگی، ترا نام راحتِ جاں بھی ہے ترے نور ہی کی ہے روشنی، تو یہاں بھی ہے، تو وہاں بھی ہے کہیں تذکرے ہیں وجود کے، کہیں سلسلے ہیں سجود کے تری ذاتِ پاک وہ راز ہے، جو عیاں بھی ہے، جو نہاں بھی ہے ترے حکمِ کن فیکون کا ہے ازل کے روز سے سلسلہ کہیں پھول ہے، کہیں خار ہے، یہ بہار بھی ہے،...
  3. محمد تابش صدیقی

    نظم: منتظر ہیں مگر قمیصوں کے ٭ محمد یعقوب آسیؔ

    منتظر ہیں مگر قمیصوں کے ٭ کئی یعقوب اب بھی زندہ ہیں جن کی آنکھوں کے گہرے حلقوں میں آس کے دیپ جھلملاتے ہیں جیسے پانی میں چاندنی جھلکے جیسے اشکوں کی تیز بارش میں مسکراہٹ ہو اپنے یوسف کی کئی یعقوب اب بھی زندہ ہیں جن کو شکوہ بھی ہے جدائی کا اور سینوں میں ہول اٹھتے ہیں آندھیاں در پۓ رگِ دم ہیں لیکن...
  4. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری حمدِ: تری شانِ تجمل کا وقارِ عرش ہے منظر

    تری شانِ تجمل کا وقارِ عرش ہے منظر ترا نقشِ جلالت ثبت ہے کعبہ کی عظمت پر ضیا افگن ہے تیرا حسن بت خانہ کی دنیا میں ترے انوار کی تابش ہے فانوسِ کلیسا میں کہیں موجود ہے رنگ و بہارِ گلستاں بن کر کہیں ظاہر ہے تو آتش کدے کی گرمیاں بن کر ترے حسنِ تحیّر زا کی کوئی انتہا بھی ہے کہ تو شامل ہے سب میں...
  5. محمد تابش صدیقی

    مبارکباد محمد احمد بھائی کے گھر کھلا ایک اور پھول

    انتہائی مسرت کے ساتھ یہ خوش خبری سنائی جاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں ہمارے ہردلعزیز بھائی محمداحمد کو بیٹے کی صورت میں اپنی نعمت سے نوازا ہے۔ :redheart: اللہ تعالیٰ شہزادے کو خوشیوں بھری صحت مند زندگی عطا فرمائے۔ اسے نیک اور صالح بنائے اور والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک...
  6. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری حمد: یہ مرا ایمان ہے، میرے خدا تیرے سوا

    یہ مرا ایمان ہے، میرے خدا تیرے سوا کوئی داتا ہے نہ کوئی دوسرا مشکل کشا صرف تیری ذاتِ بے ہمتا ہے علام الغيوب تجھ سے پوشیدہ نہیں ہے وہ خلا ہو یا مَلا سب ترے بندے ہیں تو معبود اور مسجود ہے سب ترے محتاج ہیں کیا اولیاء، کیا انبیاء ذات تیری ماورائے فہم و ادراک و قياس سوچنا چاہے تو دم گھٹنے لگے...
  7. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری غزل: سفینہ میرا ساحل آشنا معلوم ہوتا ہے

    سفینہ میرا ساحل آشنا معلوم ہوتا ہے مجھے یہ بھی فریبِ ناخدا معلوم ہوتا ہے ترے غم کا جہاں تک سلسلہ معلوم ہوتا ہے وہیں تک میری ہستی کا پتا معلوم ہوتا ہے نہ پوچھ اے دوست! شامِ غم میں کیا معلوم ہوتا ہے مجھے ہر دم قضا کا سامنا معلوم ہوتا ہے بہ ہر لحظہ، بہ ہر ساعت سِوا معلوم ہوتا ہے تمہارا غم طبیعت...
  8. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری حمد ٭ پروردگار بھی ہے، وہ کارساز بھی ہے

    پروردگار بھی ہے، وہ کارساز بھی ہے خلّاقِ دو جہاں ہے، بندہ نواز بھی ہے ہے عالم آشکارا، یہ بات راز بھی ہے اک پرتوِ حقیقت، حسنِ مجاز بھی ہے ہر شے ظہور اس کا، ہر سمت اس کے جلوے یہ کار گاہِ ہستی، اک بزمِ ناز بھی ہے یہ وقت ہے دعا کا، ہاں! نام لے خدا کا آنکھیں بھی شبنمی ہیں، دل میں گداز بھی ہے یہ...
  9. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری حمد: جس کی اللہ کی رحمت پہ نظر ہوتی ہے

    جس کی اللہ کی رحمت پہ نظر ہوتی ہے زندگی اس کی امنگوں میں بسر ہوتی ہے نام اللہ کا لے، غم سے نہ گھبرا اے دل ان دھندلکوں سے نمودار سحر ہوتی ہے پہلے کرتی ہے یہ اقرارِ ”هُوَ الله احد“ پھر نسیمِ سحری گرمِ سفر ہوتی ہے وہ دعا ہاں! وہ دعا جس میں یقیں شامل ہو کون کہتا ہے کہ محرومِ اثر ہوتی ہے ہر طرف...
  10. محمد تابش صدیقی

    غزل: چاک کرتے ہیں گریباں اس فراوانی سے ہم ٭ احمد جاوید

    چاک کرتے ہیں گریباں اس فراوانی سے ہم روز خلعت پاتے ہیں دربارِ عریانی سے ہم منتخب کرتے ہیں میدانِ شکست اپنے لیے خاک پر گرتے ہیں لیکن اوجِ سلطانی سے ہم ہم زمینِ قتل گہ پر چلتے ہیں سینے کے بل جادۂ شمشیر سر کرتے ہیں پیشانی سے ہم ہاں میاں دنیا کی چم خم خوب ہے اپنی جگہ اک ذرا گھبرا گئے ہیں...
  11. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری حمد: خدا کا نام سہارا ہے ہر کسی کے لیے

    خدا کا نام سہارا ہے ہر کسی کے لیے خدا کا ذکر ہی تسکیں ہے زندگی کے لیے دل و نظر کو ضرورت نہیں چراغوں کی یقیں کی شمع ہی سب کچھ ہے روشنی کے لیے میں کیوں جہاں میں کسی اور کی طرف دیکھوں خدا کی ذات ہی کافی ہے دوستی کے لیے اسی کا نام فنا ہے، اس کا نام بقا رضائے دوست ضروری ہے زندگی کے لیے گمان و وہم...
  12. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری حمد: خدا کے نام سے ہر ابتدائے کار کریں

    خدا کے نام سے ہر ابتدائے کار کریں اسی کی راہ میں ہر چیز کو نثار کریں یہی تو دل کی سعارت ہے، نطق کی معراج خدا کی حمد کریں اور بار بار کریں مسرتیں ہوں تو شکرِ خدا بجا لائیں مصیبتیں ہوں تو ہم صبر اختیار کریں یہ کیا کہا کہ نگاہِ کرم نہیں ہوتی گناہگار گناہوں کا بھی شمار کریں اسی میں دل کا سکوں ہے...
  13. محمد تابش صدیقی

    شہزاد احمد غزل: پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے

    پرانے دوستوں سے اب مروت چھوڑ دی ہم نے معزز ہو گئے ہم بھی، شرافت چھوڑ دی ہم نے میسر آ چکی ہے سربلندی مڑ کے کیوں دیکھیں امامت مل گئی ہم کو تو امت چھوڑ دی ہم نے کسے معلوم کیا ہوگا مآل آئندہ نسلوں کا جواں ہو کر بزرگوں کی روایت چھوڑ دی ہم نے یہ ملک اپنا ہے اور اس ملک کی سرکار اپنی ہے ملی ہے نوکری...
  14. محمد تابش صدیقی

    ایک شوہر کی نوٹ بک ٭ محمد عثمان جامعی

    ایک شوہر کی نوٹ بک محمد عثمان جامعی ٭ ”لاک ڈائون‘‘ نے ان کو بھی ”گھریلو“ کردیا جو کہلاتے تو ”گھر والے“ ہیں لیکن گھر کے امور سے انھیں اتنی ہی دل چسپی اور واقفیت ہوتی ہے جتنی کسی خالص خاتون خانہ کو سیاست سے، واضح رہے کہ ہم ملکی سیاست کی بات کررہے ہیں گھریلو سیاست کی نہیں۔ ایسی بیبیاں وزیراعظم...
  15. محمد تابش صدیقی

    کورونا کو کیا رونا؟ * ڈاکٹر محمد شاہد رفیع

    کورونا کو کیا رونا؟ تحریر: ڈاکٹر محمد شاہد رفیع کورونا وائرس کا انکشاف ہوا پھر اس نے چین میں ایک وبا کی شکل اختیار کر لی پھر معلوم ہوا کہ یہ اٹلی پہنچ گیا ہے۔کچھ ہی دنوں میں برادر پڑوسی ملک ایران سے پریشان کن خبریں آنے لگیں ۔ یوں اس نے epidemic سے pandemic کی شکل اختیار کر لی۔ دنیا کا ماتھا...
  16. محمد تابش صدیقی

    ایک چائے کا احوال۔ پروفیسر خورشید احمد کی کتاب تذکرۂ زنداں سے ایک اقتباس

    چونکہ اس تحریر کا موضوع چائے ہے تو چائے خانہ میں ہی مناسب معلوم ہوئی۔ :) --- ہماری شام کی محفلیں آج کل خوب گرم ہیں۔ چولہے کے آ جانے سے چائے کی دولتِ گم شده پھر ہاتھ آ گئی ہے۔ ایک ڈبہ (Choicest) کا اور ایک (red label) کا آ گیا ہے۔ صادق صاحب چائے کے انچارج ہیں اور چائے بنانے کا حق ادا کرتے ہیں...
  17. محمد تابش صدیقی

    عزیز حامد مدنی نظم: آج کی رات کے بعد

    آج کی رات کے بعد آئے گا اور اک نوح کا طوفانِ عظیم کوہساروں کے گراں بار وجود اور یہ بازی گریِ زرد و کبود خواب گاہوں کے یہ شب تاب سبو بزمِ عرفاں کا یہ ہنگامۂ ہُو دم بہ دم ایبک و سوری کی حدیث اور یہ آئینِ جہانِ تثليث سنگ و آہن جو پگھلتے ہی نہیں اپنا عنوان، بدلتے ہی نہیں جس سفینے میں جگہ پائیں گے وہ...
  18. محمد تابش صدیقی

    نظم: برف کو پگھلنے دو ٭ ڈاکٹر افتخار برنی

    دل بہت شکستہ ہے یہ ذرا سنبھل جائے آخرِ زمستاں کی برف بھی پگھل جائے چاک سارے سل جائیں اور زخم بھر جائیں ساعتیں شبِ غم کی اور کچھ گزر جائیں تم یہیں پہ دیکھو گے کہ افق سے آئے گی اک شعاعِ تازہ دم پھر فصیلِ شب کا تم انہدام دیکھو گے اور صبحِ روشن کے ساتھ ہی صبا کو تم خوش خرام دیکھو...
  19. محمد تابش صدیقی

    اقبال عظیم غزل: پرستش اس کی فطرت ہے، یہ دیوانہ نہ بدلے گا

    پرستش اس کی فطرت ہے، یہ دیوانہ نہ بدلے گا چراغوں کے بدل جانے سے پروانہ نہ بدلے گا بدلنا ہے تو رندوں سے کہو اپنا چلن بدلیں فقط ساقی بدل جانے سے میخانہ نہ بدلے گا جو ممکن ہو تو سچ مچ کے اجالے ڈھونڈ کر لاؤ چراغِ مضمحل کی ضو سے غم خانہ، نہ بدلے گا کمی ہے اس میں کرداروں کی، مقصد کی، تاثر کی فقط...
  20. محمد تابش صدیقی

    اقبال عظیم غزل: درد بڑھ کر خود دوا ہو جائے تو ہم کیا کریں

    درد بڑھ کر خود دوا ہو جائے تو ہم کیا کریں چارہ گر ہم سے خفا ہو جائے تو ہم کیا کریں عین ممکن تھا کہ ہم بھی غم سے پا جاتے نجات دل مگر غم آشنا ہو جائے تو ہم کیا کریں ہم زباں سے کچھ کہیں تو آپ کا شکوہ بجا کوئی آنسو لب کشا ہو جائے تو ہم کیا کریں اپنی جانب سے تو کی ہم نے ہمیشہ احتیاط پھر بھی بھولے...
Top