نتائج تلاش

  1. عتیق منہاس

    خودی کا سرِ نہاں

  2. عتیق منہاس

    واصف آرزو اتنی ہے جانِ آرزو

    آرزو اتنی ہے جانِ آرزو جستجو و جستجو و جستجو ضبط غم سے تھی ہماری آبرو اشک رک جائے ٹپکتا ہے لہو ھم کو ذوق دید لے آیا کہاں آئینہ ہم، ہم نظر ہم روبرو خاموشی ہے گوش بر آواز کیوں بام و در میں ہورہی ہے گفتگو منبرِ تلقین پر رندِ خراب چڑھ گیا ہے ہاتھ میں لیکر سبو بند ہوجائے تو کھل جاتی ہے آنکھ دور...
  3. عتیق منہاس

    ابن انشا ساون بھادوں ساٹھ ہی دن ہیں، پھر وہ رت کی بات کہاں

    ساون بھادوں ساٹھ ہی دن ہیں، پھر وہ رت کی بات کہاں اپنے اشک مسلسل برسیں اپنی سی برسات کہاں چاند نے کیا کیا منزل کرلی نکلا ، چمکا، ڈوب گیا ہم جو آنکھ جھپک لیں سو لیں، اے دل ہم کو رات کہاں پیت کا کاروبار بہت ہے، اب تو اوربھی پھیل چلا اور جو کام جہاں کے دیکھیں فرصت دیں حالات کہاں قیس کا نام...
  4. عتیق منہاس

    ابن انشا خوب ہمارا ساتھ نبھاےا، بیچ بھنور کے چھوڑا ہاتھ

    خوب ہمارا ساتھ نبھایا، بیچ بھنور کے چھوڑا ہات ہم کو ڈبو کر خود ساحل پر جا نکلے ہو اچھی بات شام سے لے کر پوَ پھٹنے تک کتنی رتیں بدلتی ہیں آس کی کلیاں یاس کی پت جھڑ صبح کے اشکوں کی برسات اپنا کام تو سمجھانا ہے اے دل رشتے جوڑ کہ توڑ ہجر کی راتیں لاکھوں کروڑوں ، وصل کے لمحے پانچ یا سات ہم سے ہمارا...
  5. عتیق منہاس

    واصف نہ آیا ہوں نہ میں لایا گیا ہوں (واصف علی واصف)

    نہ آیا ہوں نہ میں لایا گیا ہوں میں حرفِ کن ہوں فرمایا گیا ہوں میری اپنی نہیں ہے کوئی صورت ہر اک صورت سے بہلایا گیا ہوں بہت بدلے میرے انداز لیکن جہاں کھویا وہیں پایا گیا ہوں وجودِ غیر ہو کیسے گوارا تیری راہوں میں بے سایا گیا ہوں نجانے کون سی منزل ہے واصف جہاں نہلا...
  6. عتیق منہاس

    دیکھ زنداں سے پرے

  7. عتیق منہاس

    سلیم کوثر وہ جو ہمرہی کا غرور تھا وہ سواد رہ میں جل بجھا - (سلیم کوثر)

    وہ جو ہمرہی کا غرور تھا وہ سواد رہ میں جل بجھا تو ہوا کے عشق میں گھل گیا میں زمین کی چاہ میں جل بجھا یہ جو شاخ لب پہ ہجوم رنگ صدا کھلا ہے گلی گلی کہیں کوئی شعلہ بے نوا کسی قتل گاہ میں جل بجھا جو کتاب عشق کے باب تھے تیری دسترس میں بکھر گئے وہ جو عہد نامۂ خواب تھا وہ میری نگاہ میں جل بجھا ہمیں یاد...
  8. عتیق منہاس

    ابن انشا بستی میں دیوانے آئے( ابنِ انشا)

    بستی میں دیوانے آئے بستی میں دیوانے آئے چھب اپنی دکھلانے آئے دیکھ ترے درشن کے لوبھی کر کے لاکھ بہانے آئے پِیت کی رِیت نبھانی مشکل پِیت کی رِیت نبھانے آئے اٹھ اور کھول جھروکا گوری سب اپنے بیگانے آئے پیر، پروہت، مُلا، مکھیا بستی کے سب سیانے آئے طعنے، مہنے، اینٹیں، پاتھر ساتھ لئے نذرانے آئے سب...
Top