نتائج تلاش

  1. س

    غزل برائے اصلاح

    سر ایک نئی غزل کی اصلاح کے لئے پیش خدمت ہوں @ سر الف عین تری سانسوں میں گھل مل کے ہواؤں میں بکھر جاؤں۔ حلاوت بن کے بس میں تیرے لہجے میں اتر جاؤں ۔ جدا خود سے کرو بھی تو جدا تم سے نہ ہو پاؤں۔ سرایت یوں تمھاری روح تک جاناں میں کر جاؤں۔ مجھے رہنے دے آنسو بن کے مژگاں کے جھروکوں میں۔ نکل کر آنکھ سے...
  2. س

    غزل برائے اصلاح

    سر ایک نئی غزل کی اصلاح کے لئے پیش خدمت ہوں @ سر الف عین تری سانسوں میں گھل مل کے ہواؤں میں بکھر جاؤں۔ حلاوت بن کے بس میں تیرے لہجے میں اتر جاؤں ۔ جدا خود سے کرو بھی تو جدا تم سے نہ ہو پاؤں۔ سرایت یوں تمھاری روح تک جاناں میں کر جاؤں۔ مجھے رہنے دے آنسو بن کے مژگاں کے جھروکوں میں۔ نکل کر آنکھ سے...
  3. س

    غزل

    سر اصلاح سخن کے لئے پیش خدمت ہوں @ سر الف عین خزاں کی اب دھول چاٹ لی ہر ورق پہ تازہ گلاب لکھنا. مٹا کے دل سے فراق سب وصل وصل سارے نصاب لکھنا. ردائے حسرت سے ڈھانپ کر منہ ملن کی امید منتظر ہے. مریض ہوں لاعلاج کچھ سوچ کر خطوں کے جواب لکھنا. سما گئی میری دھڑکنوں میں کہیں نسیم سحر کی خوشبو. وہ...
  4. س

    غزل

    سر اصلاح کے لئے حاضرِ خدمت هوں تم اگر ہاتھ سے نکلے تو بکھر جاؤں گا. چھوڑ کر میں تری دہلیز کدھر جاؤں گا. بخش دے اب مجھےدیدار کی نعمت ورنہ. تیرے دیدار کی حسرت میں ہی مر جاؤں گا. لوگ پوچھیں گے مری موت کا موجب تم سے. جب کسی غیر کے کاندھوں پہ میں گھر جاؤں گا ڈوبنے کے لئے دریا کی ضرورت کیا ہے...
  5. س

    Ghazal

    مارو نہ پتھروں سے پہلے مرا ہوا ہوں. آتش نہ دے مجھے تو خود سے جلا ہوا ہوں. پاؤں میں آبلے ہیں کانٹوں بھرے ہیں رستے. پرسان حال تیرے ہاتھوں لٹا ہوا ہوں. سانسوں کے دیپ بجھنے کو آئے ہیں مرے تو. آ دیکھ لے مجھے سر تا پا بجھا ہوا ہوں. گل جو کھلے تھے میرے دل کے چمن کدوں میں. مرجھا گئے سبھی الجھن میں...
  6. س

    غزل

    سر اصلاح کے لئے پیش خدمت ہوں مے کشی چیز ہے کیا مجھکو بتاؤ یارو. جان لب پہ ہے کوئی جام پلاؤ یارو. کس قدر لطف ہے اب قصئہ جاں سننے میں. داستاں اس کی ہی محفل میں سناؤ یارو. روٹھ جائے نہ مرا چاہنے والا مجھ سے. میرے نزدیک نہ تم شور مچاؤ یارو. خواب یادوں کے مجھے نیند میں بہلاتے ہیں. ہوں جو سویا...
  7. س

    غزل

    اک بھٹکتی ہوئی بے مول دعا ہوں شاید. ایک سائل کی میں گمنام صدا ہوں شاید. معاف کرنا جو کلائی سے تجھے پکڑا ہے. فرط جذبات میں بس بھول گیا ہوں شاید. دسترس میں ہو تو پھر بھی نہ بھلا پاؤں گا. دیدہ نم آج بھی محفل سے اٹھا ہوں شاید. تیرے قابل جو نہ تھا آگ لگائی کیوں یہ. کج ادا ئی کے ترازو میں تلا...
  8. س

    غزل

    دل کے لٹنے کا کوئی سوگ منانے آیا. کون مسمار ہوئی آگ جلانے آیا. مہرباں بھی ہوا تو کیا ہوا رونے پہ مرے. اپنی یادوں کا ہر اک نقش مٹانے آیا. وہ تو آیا تھا مجھے زندہ جلانے کے لئے. میں نے سمجھا مجھے آنچل میں چھپانے آیا. میری سانسوں کا سدا اس سے تعلق نکلا. رات بھر خواب میں جو زخم دکھانے آیا...
  9. س

    غزل

    سر اصلاح کے لئے پیش خدمت ہے رات بھر لکھتا رہا بس نیند کیا آتی مجھے. تم سے پہلا عشق تھا بس نیند کیا آتی مجھے. ہے کہیں گھنگرو کی چھن چھن اور کہیں حمدوثنا. رنگ سارے ہیں جدا بس نیند کیا آتی مجھے. تنگ آئے ہیں امیر شہر سے سارے گدا. سوچتا ہوں فیصلہ بس نیند کیا آتی مجھے. انتظار یار میں رہتی ہیں...
  10. س

    غزل

    تیرہ شب سے بھی آگہی پائی. نا رہا دل نہ دل لگی پائی. آبلہ پا چلے ہیں تب تک ہم. جب تلک تیری راگنی پائی. دل کی ڈھرکن ہو چپ چلے جانا. بعد مدت کے زندگی پائی. ڈھونڈنے سے ضیا کہاں ملتی. خود جلے ہیں تو روشنی پائی. آج غیروں نے خوب سج دھج سے. جب اٹھایا تری کمی پائی. کیا تعلق ہے لفظ عابد سے. جب...
  11. س

    سر اصلاح کے لئے غزل پیش خدمت ہے

    گھرا ہوں میں تلاطم میں کنارا ڈھونڈتا ہوں. ہر اک لمحے میں قسمت کا ستارا ڈھونڈتا ہوں. شفق کی سرخ موجوں پر ہے تیرا عکس رقصاں. صبا کے دوش پر میں وہ نظارہ ڈھونڈتا ہوں. ہوا ہوں دل گرفتہ صرف جس کی اک جھلک سے. پری وش نازنیں چہرہ دوبارہ ڈھونڈتا ہوں. فروزاں ہے تمھاری ذات طول و ارض میں جب. فریب زیست...
  12. س

    غزل

    سمندر بندشوں کا میرے ان کےدرمیاں نکلا بڑھی جو دوریاں ہر واسطہ کچا مکاں نکلا مری وارفتگی اپنی جگہ انمول ہے دلبر ترا معیار تاروں سے چمکتا آسماں نکلا تری پرواز کے تابع زمین و آسماں ہیں سب مری پرواز کا محور مرا ہی آشیاں نکلا ترے وعدے بدلتے موسموں کی ایک ساعت ہیں مرا بھی انتظار یار بے نام و نشاں...
Top