نتائج تلاش

  1. زویا شیخ

    شاعری

    یہ روح آصفہ کی رو رو کے........ پوچھتی ہے کیا مجھکو اس جہاں میں انصاف مل سکے گا Zoya
  2. زویا شیخ

    شاعری

    غموں سے دوستی کیوں کررہی ہے تو خود سے دشمنی کیوں کررہی ہے مرے احباب مجھ سے کہہ رہے ہیں بتا تو شاعری کیوں کررہی ہے اگر تجھکو نہیں ہے عشق اس سے تو اس سے دل لگی کیوں کر رہی ہے اسے تیری فکر گر کہ نہیں ہے تو اسکی چاکری کیوں کررہی ہے محبت اس سے گر باطن نہیں ہے تو پھر تو ظاہری کیوں کررہی ہے تجھے...
  3. زویا شیخ

    کلام زویا

    بہت سمجھا بہت سوچا تو میں اس بات پہنچی کہ کیسے جان میری ذات تیری ذات تک پہنچی خیالوں میں میں ماضی کے بہت ہی دیر سے گم تھی سفر کرتے ہوے ماضی میں پھر اس رات تک پہنچی بتاؤں گی کبھی تجھکو یہ وعدہ ہے مرا تجھسے کہ کیسے جیت کر دنیا کو خود کی مات تک پہنچی بیاں میں کررہی تھی اپنے اشکوں کی کہانی کو...
Top