نتائج تلاش

  1. ابو المیزاب اویس

    رضا تضمین بر کلامِ رضؔا ۔ نبی سرورِ ہر رسول و ولی ہے

    نبی مَظہرِ عِلمِ رَبِّ علی ہے نبی واقفِ ہر خفی و جلی ہے ازل سے جُداگانہ عظمت مِلی ہے ’’نبی سَروَرِ ہر رسول و ولی ہے نبی راز دارِ مَعَ اللہ لِی ہے‘‘ کہوں نعت کیا میں تِری میرے مولٰی! تُو اعلٰی سے اعلٰی، تُو بالا سے بالا تُو اونچے سے اونچے، تُو والا سے والا ’’وہ نامی کہ نامِ خُدا نام تیرا رؤوف و...
  2. ابو المیزاب اویس

    تضمین بر کلامِ رضا ۔ یاد میں جس کی نہیں ہوشَ تن و جاں ہم کو

    صبر کا اب تو نظر آئے نہ امکاں ہم کو کب تلک جلوہ نظر آئیگا ’’پنہاں‘‘ ہم کو گِریہ زَن ہجر سے ہیں کیجیو! خنداں ہم کو ’’یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو پھر دِکھا دے وہ رُخ اے مہرِ فروزاں ہم کو‘‘ ذوق والوں کی یہ دنیا ہے وُہی اِس میں گُمیں اہلِ دل جانیں اِسے، اہلِ نظر ہی سمجھیں کیف و مستی...
  3. ابو المیزاب اویس

    مہرِ روشن چُھپ گیا تیری نظر کے سامنے ۔ طارق سلطان پوری

    جیسے چُھپ جاتی ہے تیرہ شب سحر کے سامنے مہرِ روشن چُھپ گیا تیری نظر کے سامنے اُس گلَ عارض کی دل آرا پھبن کا ذکر چھیڑ ہم نفس مجھ بلبلِ خستہ جگر کے سامنے اُس حریمِ ناز تک لے جا یہ پیغام اے صبا تیرے دیوانے کھڑے ہیں رہگزر کے سامنے کارِ پاکاں را قیاس از خود مگیر سے بو الفضول سنگریزوں کی حقیقت کیا...
  4. ابو المیزاب اویس

    رضا سلامِ رضا کا ایک شعر مع تضامین ۔ یومِ علی کی مناسبت سے

    افسرِ لشکرِ فاتحانِ زَمَن تیغِ اِنّا فَتَحنا ہے جوہر فگن بازوئے مُصطفٰے پنجہِ پنجتن ’’شیر شمشیر زَن شاہ خیبر شکن پر توِ دستِ قدرت پہ لاکھوں سلام‘‘ تضمین از مولانا اخترؔ الحامدی جن سے لرزاں رہیں دشمنانِ زَمَن جن سے کانپیں سدا ظالمانِ کہن ضیغمِ بیشہِ دین، مرحب فگن ’’شیر شمشیر زَن شاہ خیبر شکن پر...
  5. ابو المیزاب اویس

    ،میں جسم نبی روح ہے، میں طور وہ شعلہ (شاعر جان محمد سُنّیؔ)

    میں جسم نبی روح ہے، میں طور وہ شعلہ میں چشم نبی نور ہے، میں شمع وہ جلوہ میں دُر ہوں نبی آب ہیں، میں تیغ وہ جوہر میں سیپ وہ نیساں ہیں، وہ دریا ہیں میں قطرہ میں مَس ہوں نبی زر ہیں، میں ہوں خاک وہ اکسیر میں سنگ وہ ہے لعل، وہ خورشید میں ذرّہ میں گل ہوں نبی بُو ہیں، میں معدوم وہ ہیں ہست میں تشنہ...
  6. ابو المیزاب اویس

    سرمایہءِ شعورَ تمنّا حضور آپ ”نعت برائے اصلاح“

    السلام علیکم، فیس بک کے ایک گروپ میں چند روز قبل طرحی مشاعرے کے لئے یہ مصرعہ دیا گیا، سرمایہءِ شعورِ تمنا حضور آپ میں کچھ اشعار اساتذہ اور شعرا کی خدمت میں برائے اصلاح پیش کرتا ہوں، امید ہے کہ تجاویز و تنقید سے مستفیض فرمائینگے۔ فخرِ اساسِ زندگی کیف و سُرور آپ ’’سرمایہءِ شعورِ تمنا حضور آپ‘‘...
  7. ابو المیزاب اویس

    نکالے کب تلک کوئی ، بدن کو چیر کے ’’ٹکڑے‘‘ (صاحبزادہ ابو الحسن واحؔد رضوی)

    نکالے کب تلک کوئی ، بدن کو چیر کے ’’ٹکڑے‘‘ ہر اِک پہلو میں پیو ستہ ہیں ، اُن کے تیر کے ٹکڑے انھوں نے جب اُسے پھا ڑا، مری عزت، بچانے کو ہوا آئی، اڑا کر لے گئی ، تصویر کے ٹکڑے وہ، دو کاغذ کے ٹکڑوں کو ملا کر ، جب لگے تکنے مرا دل بن گیا ، جونھی ملے تصویر کے ٹکڑے غمِ فرقت کے تیروں نے کیا ہے کس قدر...
  8. ابو المیزاب اویس

    آرزوئیں کیسی ہیں کاش یوں ہوا ہوتا از سید آلِ رسول حسنین نظمیؔ میاں مارہروی

    آرزوئیں کیسی ہیں ! آرزوئیں کیسی ہیں کاش یوں ہوا ہوتا بو جہل کے ہاتوں میں کنکری بنا ہوتا اپنے آقا کے آگے کلمہ تو پڑھا ہوتا غیب داں نبی کا ایک معجزہ بنا ہوتا آرزوئیں کیسی ہیں کاش یوں ہوا ہوتا میں بھی کعبہ کی چھت پر بت بنا گڑا ہوتا آقا کے اشارے پر اوندھا گر گیا ہوتا اور ان کے قدموں کا بوسہ لے...
  9. ابو المیزاب اویس

    رضا سلامِ رضا کا ایک شعر مع تضامین در مدحِ امام زین العابدین رضی اللہ عنہ

    باقیِٔ ساقیانِ شرابِ طہور زَینِ اہلِ عبادت پہ لاکھوں سلام عارفِ کاملانِ شرابِ طہور ہے نظر جن کی جانِ شرابِ طہور ساقیِٔ عارفانِ شرابِ طہور باقیِٔ ساقیانِ شرابِ طہور زَینِ اہلِ عبادت پہ لاکھوں سلام تضمین از مولانا ختؔر الحامدی جن کا پیکر بنا از تُرابِ طہور جن کا فیضان ہے جامِ آبِ طہور آخری...
  10. ابو المیزاب اویس

    چند اشعار ۔ عین عشق، شین عشق، قاف عشق

    دو تین دن قبل فیس بک پر ایک شعر پڑھا تھا قاف، سین ، میم کھا کے کہتا ہوں عین، شین قاف میں رسوائی ہے شاعر کا پتہ نہ چلا، مزید اشعار کے لئے گوگل کا سہارا لیا گیا، تو ایک اور نئی غزل مِلی جس کا پہلا مصرعہ یہ تھا، عین عشق، شین عشق قاف عشق مزید بھی آگے اشعا ر تھے مگر پہلے مصرعے کو لےکر کچھ اشعار...
  11. ابو المیزاب اویس

    نذرِ امام حُسین رضی اللہ عنہ ۔ افق شفق میں ہے ظاہر وہی لہو اب تک

    نذر حسین رضی اللہ عنہ افق شفق میں ہے ظاہر وہی لہو اب تک مہک رہی ہے جہاں میں وہ مشک بو اب تک حسین نے جوکیا تھا وہ آخری سجدہ فضا میں گونج رہی ہے صدائے ھُو اب تک جو خوں بہا تھا گلوئے امام سے اس دن شفق کے روپ میں چمکے ہے وہ لہو اب تک زمین مشہد اقدس ہنوز گریہ کناں ہے ذرہ ذرہ میں خون نبی کی بو اب...
  12. ابو المیزاب اویس

    رضا سلامِ رضا کے دو اشعار مع تضامین در مدحِ اہلِ بیت و شہیدِ کربلا

    پارہائے صحف غنچہ ہائے قدس اہلِ بیتِ نبوت پہ لاکھوں سلام اصلِ باغِ سلف غنچہ ہائے قدس روحِ عطرِ شرف غنچہ ہائے قدس ہشت جنت بکف غنچہ ہائے قدس پارہائے صحف غنچہ ہائے قدس اہلِ بیتِ نبوت پہ لاکھوں سلام تضمین از مولانا اختؔر الحامدی گھر کے دیوار و در جلوہ زائے قدس گھر کے افراد ہیں ضو نمائے قدس کیاہو...
  13. ابو المیزاب اویس

    حسن رضا ذکرِ شہادت ۔ بہاروں پر ہیں آج آرائیشیں گلزارِجنّت کی

    ذکر شہادت بہاروں پر ہیں آج آرائشیں گلزارِ جنّت کی سواری آنے والی ہے شہیدانِ مَحبت کی گلا کٹوا کے بیڑی کاٹنے آئے ہیں اُمّت کی کوئی تقدیر تو دیکھے اسیرانِ محبت کی شہیدِ ناز کی تفریح زخموں سے نہ کیونکر ہو ہوائیں آتی ہیں ان کھڑکیوں سے باغِ جنّت کی کرم والوں نے در کھولا تو رحمت نے سماں...
  14. ابو المیزاب اویس

    حسن رضا داستانِ اہلیبیت ۔ باغ جنت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اہلِ بیت

    باغ جنت کے ہیں بہرِ مدح خوان ِاہلبیت تم کو مژدہ نار کا اے دشمنانِ اہلبیت کس زباں سے ہو بیانِ عز و شانِ اہلبیت مدح گوئے مصطفے ہے مدح خوانِ اہلبیت ان کی پاکی کا خدائے پاک کرتا ہے بیاں آیہء تطہیر سے ظاہر ہے شانِ اہلبیت مصطفے عزت بڑھانے کے لیے تعظیم دیں ہے بلند اقبال تیرا دودمانِ اہلبیت...
  15. ابو المیزاب اویس

    رضا یومِ علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی مناسبت سے سلامِ رضا کے چند اشعار

    مرتضٰی شیرِ حق اَشجَعُ الاشجَعین ساقیِ شیر و شربت پہ لاکھوں سلام اصلِ نسلِ صفا وجہِ وَصلِ خدا بابِ فصلِ ولایت پہ لاکھوں سلام اوّلیں دافعِ اہلِ رفض و خروج چارمی رکنِ مِلّت پہ لاکھوں سلام شیر شمشیر زَن شاہ خیبر شکن پر توِ دستِ قدرت پہ لاکھوں سلام ماحیِ رفض و تفضیل و نصب و خروج حامیِ دین و سنت...
  16. ابو المیزاب اویس

    رضا اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ صدّیقہ کی شان میں سلامِ رضا کا ایک شعر مع تضامین

    خُرّمی بخشش و راحت رسانِ نبی عزت و زینتِ آستانِ نبی قدرانِ نبی رازدانِ نبی بنتِ صدّیق آرامِ جانِ نبی اُس حریمِ برأت پہ لاکھوں سلام تضمین از محمد عبدالقیوم طارق سلطان پوری فہمِ اسرارِ دیں دانش و آگہی حُسن و تجمیل و خوبی مجسم وہ تھی شاہدی اسکی پاکی پہ خود حق نے دی بنتِ صدّیق آرامِ جانِ نبی اُس...
  17. ابو المیزاب اویس

    رضا سلامِ رضا کا ایک شعر مع تضامین ۔ یومِ بدر 17 رمضان کی مناسبت سے

    کُل شہیدانِ بدر و احد پر درود سب فدایانِ بدر و احد پر درود جیشِ مَردانِ بدر و احد پر درود جاں نثارانِ بدر و احد پر درود حق گزارانِ بیعت پہ لاکھوں سلام تضمین از مولانا اختر الحامدی اُن کا تاریخ میں بے بدل ہے وجود اُن کے باعث بڑھِیں مُلکِ دیں کی حدود سر بکف روزِ میداں تھا جن کا ورود جاں نثارانِ...
  18. ابو المیزاب اویس

    رضا خاتونِ جنت کی شان میں ایک شعر مع تضامین

    صادقہ، صالحہ، صائمہ، صابرہ صاف دل، نیک خو، پارسا، شاکرہ عابدہ، زاہدہ، ساجدہ، ذاکرہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام تضمین از مولانا اختؔر الحامدی وجہ تسکینِ قلبِ شہِ دوسَرا راضیہ، عابدہ، ساجدہ، شاکرہ صابرہ، زاہدہ، صادقہ، ذاکرہ سیّدہ، زاھرہ، طیبہ، طاہرہ جانِ احمد کی...
  19. ابو المیزاب اویس

    کنوارہ نامہ

    فیس بک پر پڑھا تھا، شریکِ محفل کر رہا ہوں ایک لڑکی نے گھر آکر باپ کو بتایا کہ ایک لڑکا روز میرا پیچھا کرتاہے اور آئی لو یو کہتا ہے۔ باپ نے کافی کا گھونٹ لیتے ہوئے کہاپوچھا’’کیا تم چاہتی ہوں کہ وہ تمہیں کبھی آئی لو یو نہ کہے؟‘‘ لڑکی نے جلدی سے اثبات میں سرہلادیا۔ ’’فوراًاُس سے شادی کرلو‘ ساری...
  20. ابو المیزاب اویس

    حسن رضا وہ راتیں کیا ہوئیں وہ دن اللہ کیا ہوئے

    وہ راتیں کیا ہوئیں وہ دِن الله کیا ہوئے مدّت گزر گئی ہمیں اُن سے جُدا ہوئے مُجرم بنے ،اسیر ہوئے ،مُبتلا ہوئے تقدیر کا لِکھا تھا کہ تُم پر فِدا ہوئے سودائے زُلف مَول لیا مبتلا ہوئے ہم خُود گِرہ کٹا کر اسیرِ ِبَلا ہوئے جب اُن کے پائے ناز سے مِل کر جُدا ہوئے میری طرح سے خاک بسر نقشِ پا ہوئے...
Top