نتائج تلاش

  1. یاسر شاہ

    کیسی ہیں آپ عافیہ؟، ہم عافیت سے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غزل

    غزل کیسی ہیں آپ عافیہ؟، ہم عافیت سے ہیں پُر ہے شکم ،بفضل و کرم عافیت سے ہیں جالب وفات پا چکے، ہم عافیت سے ہیں اس دور کے سب اہل قلم عافیت سے ہیں طائف میں کون ہے جو چلے گا لہولہان؟ سب داعیانِ دیں کے قدم عافیت سے ہیں اسلام کی سزا ہے تو کشمیریوں کو ہے یاں قائلانِ ہندو دھرم عافیت سے...
  2. یاسر شاہ

    ایسی ہستی خدا کی ہستی ہے ----غزل

    غزل ایسی ہستی خدا کی ہستی ہے دل کی گہرائیوں میں بستی ہے دل تڑپتا ہے ان سے ملنے کو چشم دیدار کو ترستی ہے جب بھی دل سے پکارتا ہوں انھیں دل میں پھوہار سی برستی ہے خوں بہا خونِ دل کا ہے وہ ذات دو جہاں کے عوض جو سستی ہے اب تو عالم دگر ہے اس دل کا اب تو مستی سی ایک مستی ہے اب اگر چھٹتا...
  3. یاسر شاہ

    مبارکباد شوّال کے تازہ مہ و خورشید مبارک

    السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ میری جانب سے سب کو پیشگی عید مبارک اور اپنا ایک قطعہ نذر ::) شوّال کے تازہ مہ و خورشید مبارک سب کو مری جانب سے دلی عید مبارک سب روزے، تراویح، مناجاتِ شبِ قدر اک زندگیِ نو کی یہ تمہید مبارک
  4. یاسر شاہ

    وہ بچپن کی ایک بات

    وہ بچپن کی ایک بات بچپن میں ہم کسی کی ناشائستہ اور غیرمہذب بات کا ایک شائستہ اور مہذب جواب اس فقرے سے دیا کرتے تھے :"آدمی جیسا خود ہوتا ہے ویسا ہی دوسروں کو سمجھتا ہے -" کسے خبر تھی کہ یہ معصومانہ، بھولا بھالا ،ننھا منا اور سادہ سا جملہ اپنے اندر ایک بڑا فلسفہ رکھتا ہے -اب جب ایک عمر گزر...
  5. یاسر شاہ

    مسدّسِ حالی (جنید جمشید کی آواز میں)

    السلام علیکم ! ہمارے بچوں کی یہ پسندیدہ نظم ہے - جنید جمشید نے بڑی خوبصورت طرز میں پڑھی ہے -اگرچہ کچھ تلفّظ کی غلطیاں کی ہیں جیسے دوسرے بند میں "سُجھائیں" کی جگہ "بُجھائیں" پڑھ گئے ہیں مگر ان کی خوبصورت آواز کے آگے یہ غلطیاں بھی قابل درگزر ہیں -سنیے اور سر دھنیے:) :
  6. یاسر شاہ

    نظم :یہ جہاں نہیں ہے جنّت (اپنی بیگم کی نذر )

    السلام علیکم ! ایک بار بیگم کچھ ناراض ہوگئیں تو ایک نظم لکھی ،آخر کار مان گئیں-سوچا یہاں بھی پیش کر دوں کہ مجرّب اور اکسیر نسخہ ہے - نظم :یہ جہاں نہیں ہے جنّت (اپنی بیگم کی نذر ) یہ جہاں نہیں ہے جنّت ،یہاں چپقلِش بھی ہوگی کبھی باہمی محبّت تو کبھی خلِش بھی ہوگی کبھی کوفتے پکیں گے ،کبھی...
  7. یاسر شاہ

    خوبی مری یہی تھی کہ اہل خطا تھا میں --غزل (مفتی تقی عثمانی)

    غزل (مفتی تقی عثمانی) معصوم تھا نہ وقفِ سجود و دعا تھا میں خوبی مری یہی تھی کہ اہلِ خطا تھا میں اب تک میں اپنی ذات کے پنجرے میں بند ہوں پل بھر کو تیری یاد سے غافل ہوا تھا میں ابلیس ہے مرے لئے اک امتحاں تو کیا ابلیس کے لئے بھی تو ایک ابتلا تھا میں چل چل کے تھک چکے ہیں قدم پھر بھی اب تلک ٹھیک...
  8. یاسر شاہ

    عبد اور تکبّر ! کہیں چریا تو نہیں ہے ؟-----------غزل

    السلام علیکم - چند تکبندیاں پیش خدمت ہیں -آپ کی تنقید اور بیلاگ تبصروں کا منتظر- غزل گردن میں او یاسر تری سریا تو نہیں ہے ؟ عبد اور تکبّر ! کہیں چریا تو نہیں ہے ؟ دل صورتِ پنجاب رہا کرتا ہے آب آب خشک آنکھ کہیں سندھ کا دریا تو نہیں ہے ؟ دل میرا وہ گھر ہے کہ جہاں ایک کی ہے جا بستی کوئی...
  9. یاسر شاہ

    قحط الرجال (ایک مختصر نظم )

    قحط الرجال (ایک مختصر نظم ) آدمی ایک ملا ڈھنگ کا پنجابی ہمیں آدمی وہ بھی کہاں تھا، وہ بھی عورت ہی تو تھی ڈھنگ سے وہ بھی کہاں ملتی کہ ہے بچوں کی ماں باجی کہنا ہی پڑا ،خوبئ قسمت ہی تو تھی ہوگیا نا وہی اب ،جس کا تھا دھڑکا آخر لگ گیا ہم کو بھی پنجاب کا تڑکا آخر
  10. یاسر شاہ

    محبت کیا ہے--غزل (مفتی تقی عثمانی دامت برکاتہم )

    غزل (مفتی تقی عثمانی دامت برکاتہم ) محبت کیا ہے ؟،دل کا درد سے معمور ہو جانا متاعِ جاں کسی کو سونپ کر مجبور ہو جانا ہماری بادہ نوشی پر فرشتے رشک کرتے ہیں کسی کے سنگِ در کو چومنا مخمور ہو جانا قدم ہیں راہِ اُلفت میں تو منزل کی ہوس کیسی یہاں تو عین منزل ہے تھکن سے چُور ہو جانا یہاں تو سر سے...
  11. یاسر شاہ

    کنجوس کا ولیمہ

    کنجوس کا ولیمہ کنجوس کا ولیمہ تھا ،وہ دوستوں کے بیچ پھر پھر کے پوچھتا تھا :"کسے پانی چاہیے ؟" تنگ آ کے ایک شوخ نے آخر یہ کہہ دیا "پانی گلے میں پھنس گیا ، بریانی چاہیے "
  12. یاسر شاہ

    ایک قطعہ :جہاز vs فاختہ

    ایک قطعہ :جہاز vs فاختہ گھس آئے ملکی فضاؤں میں دشمنانِ دیں جہاز بھی رَشِیا ساختہ اڑاتے ہیں میاں خلیل کے پاس امن کی ہے فاختہ ایک میاں خلیل ابھی فاختہ اڑاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
  13. یاسر شاہ

    ایک قطعہ

    ایک قطعہ "جنگ ٹلتی رہے تو بہتر ہے شمع جلتی رہے تو بہتر ہے " ایشوریا کی ہے یہ تازہ رلیز فلم چلتی رہے تو بہتر ہے
  14. یاسر شاہ

    کیوں میرا دل شاد نہیں--نظم

    کیوں میرا دل شاد نہیں کیوں خاموش رہا کرتا ہوں چھوڑو میری رام کہانی میں جیسا بھی ہوں اچھا ہوں میرا دل غمگیں ہے تو کیا غمگیں یہ دنیا ہے ساری یہ دکھ تیرا ہے نہ میرا ہم سب کی جاگیر ہے پیاری تو گر میری بھی ہو جائے دنیا کے غم یونہی رہیں گے پاپ کے پھندے، ظلم کے بندھن اپنے کہے سے کٹ نہ سکیں گے غم...
  15. یاسر شاہ

    بغاوت ------ایک نظم

    السلام علیکم ! کبھی جسم کچھ اور تقاضے کرتا ہے اور روح کچھ اور -تن کہیں ہوتا ہے جان کہیں-کبھی جسم پاکستان میں ہوتا ہے روح قندھار میں -آج کل روح پاکستان بارڈر پر ہے اور فوج کی تمام بے وفائیوں کے باوجود ان کے ساتھ کھڑی ہے اور کہہ رہی ہے : ہندو تری دھوتی میں ہم آگ لگا دیں گے بندے نے روح کے ان...
  16. یاسر شاہ

    کتنے قضیوں کے یوں ہی حل نکلے------- غزل

    غزل کتنے قضیوں کے یوں ہی حل نکلے راہ لی اپنی اور چل نکلے آدمی ہو کہ تم گدھے ہو میاں ! کاہے کو اس قدر اٹل نکلے؟ جب دلِ جانِ بزم ٹوٹ گیا مابدولت بمع غزل نکلے طالبِ علم خانقاہ گئے نکلے تو طالبِ عمل نکلے شاؔہ رنڈی کو بھی حقیر نہ جان جانے پاس اس کے کیا عمل نکلے ہم نے کاندھا دیا تمھیں کہ چلو تم...
Top