چپکے سے ماں نے عابدِ بیمار سے کہا
بیٹا گلے لگا لو بہن کو تم ہی ذرا
عابد نے آ کے اُس کو گلے سے لگا لیا
سمجھی وہ بے پدر کہ یہی ہے پدر مرا
تاریک گھر میں شکل نظر گو نہ آتی تھی
عابد کے پاؤں آنکھوں سے رو کر لگاتی تھی
رو کر پکارتی تھی ارے روشنی منگاؤ
بابا کو مرے کانوں کا لوگو ورم دکھاؤ
بانو سے کہتی...