حضرت جوش ملیح آبادی کی نظم "طرفگی"
یہ نصیب خضر دوراں زھے شان کبریائی
کہ وہ رہزنوں سے مانگے، تب و تاب رہنمائی
اسے روزگار لائے سر کوئے زشت رویاں
کہ نہ پائے حور میں بھی جو فروغ دل ربائی
یہ عجیب ماجرا ہے کہ امیر ہفت قلزم
سوئے ہر سراب دوڑے پئے آب دل کشائی
کہوں کس سے میں یہ جا کر مری قوم بد گلو نے...