نتائج تلاش

  1. س

    پاس کچھ بھی نہیں ہے کھونے کو

    پاس کچھ بھی نہیں ہیں کھونے کو جی بہت چاہتا ہے رونے کو اب سمجھ آیا آُپ کی کوشش تھی مری کشتیاں ڈبونے کو پاس تو بیٹھنا پر جاتے وقت آگ دے دیجیو بچھونے کو مجھ سے ملنا گلے تو ہاتھوں میں چاقو رکھنا مجھے چبھونے کو آپ کے ہاتھ لگ گیا ہے دل توڑ ہی دیجیے کھلونے کو خون نا چھوٹے ان کے دامن سے خون ہی...
  2. س

    میری قسمت سنور گئی کیسے (براے اصلاح)

    میری قسمت سنور گئی کیسے آنکھ جلووں سے بھر گئی کیسے وہ حسیں خلد کی مکیں آخر خاک دینا پہ مر گئی کیسے سوچتا ہوں تو سوچتا ہوں یہ وہ زمیں پر اتر گئی کیسے رات ہوتے ہی اس کے گالوں میں شام کی سرخی بھر گئی کیسے خوشبو خوشبو سی میرے ہاتھوں میں خوشبدن کی بکھر گئی کیسے
  3. س

    قہر ہے خود کا دو جگہ ہونا

    قہر ہے خود کا دو جگہ ہونا ہو کہ یک جا جدا جدا ہونا منتشر ہو کہ خود خیالوں میں زیر لب ہاں جواب نا ہونا بیچ ہونا کئی خیالوں کے حال خود کا سوالیا ہونا گم شدہ ہوکے خود میں ہی رہنا ایسے ہونا کہ جیسے نا ہونا بچ کے چلنا تمام کانٹوں سے آنکھ میں اپنی پارسا ہونا
  4. س

    آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں

    آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں اپنی دنیا سے کہیں دور نکل جاتے ہیں غم کسی کوچے میں بے کار پڑے رہنے دیں یہ جو گرتے ہیں کسی پیڑ سے پیلے پتے ساتھ چھوٹے تو یہ پیلے سے ہوجاتے ہیں ربط باہم کی کمی کے ہیں یہ مارے ہوئے سوکھے پتوں کے یہ اشجار کھڑے رہنے دیں ان دکھوں کی یہ عبث یاد کھڑے رہنےدیں چھوڑ کے ان...
  5. س

    پرانی رسم

    جو مزدورکی مزدوری اک مٹھی ہوتی ہے تو چوروں کی داڑھی ہوتی ہے تنکا ہوتا ہے ہے چوری تومزدوروں کی بس دانہ دنکا تک امیروں کا چوری کھاتہ سو دن کا ہوتاہے
  6. س

    دل لگی نہیں کرنی عاشقی نہیں کرنی

    دل لگی نہیں کرنی عاشقی نہیں کرنی ہم نے سوچ رکھا تھا بے بسی نہیں کرنی آپ کی اسیری میں ہم نے اس فقیری میں وہ مزہ ہے پایا اب سروری نہیں کرنی رخ پہ آپ کے رخ سے روشنی تھی قربت میں آپ زلف سنبھالیں تیرگی نہیں کرنی کام کوئی کرنا تھا سو یہ کام کرتے ہیں عشق آپ سے کرنا نوکری نہیں کرنی صبح سے ہیں آ...
  7. س

    اب دوائیں اثر نہیں کرتی

    اب دوائیں اثر نہیں کرتی درد ہے روز جاگ جاتا ہے درد ہوتا ہے آہ کرتے ہیں آہ کرتےہیں درد جاتا ہے
  8. س

    چاندنی میں نہانے جا رہے ہیں )برا ے اصلاح

    چاندنی میں نہانے جا رہے ہیں اس کو سینے سے لگا نے جا رہے ہیں ہم نے دیکھی وہ زلف برہم سی سو اسے ہم منانے جا رہے ہیں شہر برباد تیرے دیوانے خود کو برباد کرنے جا رہے ہیں ایک دوجے سے پھر گلے لگ کر نوحہ غم سنانے جارہے ہیں اب تو وہ انقلاب ہونے کو ہے درد دل کومنانے جارہے ہیں
  9. س

    آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں

    آؤ آواز کی رفتار سے ہم چل کہ کہیں اپنی دنیا سے کہیں دور نکل جاتے ہیں غم کسی کوچے میں بے کار پڑے رہنے دیں یہ جو گرتے ہیں کسی پیڑ سے پیلے پتے ساتھ چھوٹے تو یہ پیلے سے ہوجاتے ہیں ربط باہم کی کمی کے ہیں یہ مارے ہوئے سوکھے پتوں کے یہ اشجار کھڑے رہنے دیں ان دکھوں کی یہ عبث یاد کھڑے رہنےدیں...
  10. س

    زخم اس کو دکھانے جارہے ہو

    زخم اس کو دکھانے جارہے ہو بھول ہے یہ منانے جارہے ہو زہر آمیز جس کی گفتگو ہے بات اس سے بنانے جارہے ہو حسن ایک دیوار وہ رویہ چوٹ کیا اس سے کھانے جارہے ہو شہر دل جو کیا تھا خود تعمیر کیا اسے خود ہی ڈھانے جارہے ہو آپ اپنا ملال ہو سو ہو کیوں سبھی کو رلانے جارہے ہو ہے جو دیوانہ اس گلی اس کو...
  11. س

    زخم اس کو دکھانے جارہے ہو

    زخم اس کو دکھانے جارہے ہو بھول ہے یہ منانے جارہے ہو زہر آمیز جس کی گفتگو ہے بات اس سے بنانے جارہے ہو حسن ایک دیوار وہ رویہ چوٹ کیا اس سے کھانے جارہے ہو شہر دل جو کیا تھا خود تعمیر کیا اسے خود ہی ڈھانے جارہے ہو آپ اپنا ملال ہو سو ہو کیوں سبھی کو رلانے جارہے ہو ہے جو دیوانہ اس گلی اس کو...
Top