نتائج تلاش

  1. محمد حسین

    اپنے لیے کچھ اس کے سوا راستہ نہیں

    اپنے لیے کچھ اس کے سوا راستہ نہیں ورنہ ستم گر آپ کوئی پالتا نہیں بے چارگی میں قلب بھی مثلِ دماغ ہے یہ سوچتا نہیں تو وہ کچھ چاہتا نہیں کچھ ہے تو کیوں ہےاور نہیں کچھ تو کیوں نہیں بس اتنا جانتا ہوں کہ کچھ جانتا نہیں پیری کو اِس کے واسطے رکھ چھوڑیئے حسیں یادوں کی خاطر آج جوانی عطا نہیں
  2. محمد حسین

    الجھنوں میں گھِر گئے کیوں؟

    الجھنوں میں گِھر گئے کیوں؟راحت امکاں کیوں نہیں؟ دل خزاں آلود کیوں؟ قسمت بہاراں کیوں نہیں؟ جب پریشاں ہوں، پریشاں ہیں، پریشانی ہے کیا؟ نہ پریشاں ہوں، پریشاں ہیں، پریشاں کیوں نہیں؟
  3. محمد حسین

    دل اچانک بند کیوں ہو جاتا ہے؟

    دل اچانک بند کیوں ہو جاتا ہے؟ دکھ کا دل پابند کیوں ہو جاتا ہے؟ غم نہ ہوں جب ہر طرف خوشیاں ہی ہوں ایسے ہی میں گند کیوں ہو جاتا ہے؟ لاکھوں لوگ آتے ہیں جیون میں حَسِین دِل فدائے چند کیوں ہو جاتا ہے؟ الف عین ، محمد یعقوب آسی
  4. محمد حسین

    فیض رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی

    رات یوں دل میں تری کھوئی ہوئی یاد آئی جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِ نسیم جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے
Top