تھا مجھے علم یہ الہام سے پہلے پہلے
ڈوب جائےگی یہ کشتی شام سے پہلے پہلے
جس کے چھونے سے مرا تن بھی مہک جاتا ہے
مل نہ پایا وہ مجھے شام سے پہلے پہلے
بے وفائ کا مرض جب سے لگا ہے اسکو
شرط لازم ہے, ہر اک کام سے پہلے پہلے
اس کے وعدے پہ بھلا کون یقیں کرتا ہے
بھول جاتاہے وہ شام سے پہلے پہلے
خوب بدنام...