نتائج تلاش

  1. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    پائدان مزکر.....ہے شکریہ....جناب
  2. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    ترمیم کے بعد....جناب الف عین صاحب سے گزارش ہے کہ.....اصلاح کریں...... جو کھلا آسمان ہے پیارے وہ مری داستان ہے پیارے سب رکھینگے خیال تیرا ہی تو بھی کیا خوش گمان ہے پیارے چھپ نہ پائےگا چاہ کر بھی جو عشق ایسا نشان ہے پیارے دورِ نفرت یہاں وہاں دیکھو ہر کوئ بد گمان ہے پیارے اسکی باتوں کا یار کیا...
  3. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ.....محترم
  4. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    ٹیگ کیا ہوں بھائ...
  5. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    اسلا علیکم محفلین پیش ہے ایک غزل اساتذہ کرام سے اصلاح کی گزارش ہے..... غزل جو کھلا آسمان ہے پیارے وہ مری داستان ہے پیارے سب رکھینگے خیال تیرا ہی بس یہ تیرا گمان ہے پیارے چاہ کر بھی چھپا نہ پاؤگے عشق پورا جہان ہے پیارے دورِ نفرت یہاں وہاں دیکھو مذہبی یہ کمان ہے پیارے چھت سے آواز جو سنی میں نے...
  6. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ محترم
  7. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    ضرور.....
  8. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ....جناب ناگوار کچھ بھی نہیں ہم تو ایک ادنی سے طالب علم ہیں....سیکھنے کے لیے آءے ہیں.....شکریہ
  9. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    تھا مجھے علم یہ الہام سے پہلے پہلے ڈوب جائےگی یہ کشتی شام سے پہلے پہلے جس کے چھونے سے مرا تن بھی مہک جاتا ہے مل نہ پایا وہ مجھے شام سے پہلے پہلے بے وفائ کا مرض جب سے لگا ہے اسکو شرط لازم ہے, ہر اک کام سے پہلے پہلے اس کے وعدے پہ بھلا کون یقیں کرتا ہے بھول جاتاہے وہ شام سے پہلے پہلے خوب بدنام...
  10. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    شکریہ محترم....
  11. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    عمدہ اشعار ہوئے ہیں....استاد محتم ک رہنمائ میں
  12. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    کیا خوب جملہ ہے نازک خیالی کی جگہ پہلوانی نظر آتی ہے......
  13. Misbahuddin Ansari Misbah

    غزل برائے اصلاح

    السلام علیکم ۔۔۔ محفلین ایک غزل پیش ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے ۔۔۔۔۔ غزل تھا مجھے علم یہ الہام سے پہلے پہلے کشتیاں ڈوب گئیں شام سے پہلے پہلے جس کی خوشبو مری سانسوں میں بسی رہتی ہے مل نہ پایا وہ مجھے شام سے پہلے پہلے بے وفائی کا مرض جب سے لگایا اس نے میں بھی ڈرتا ہوں کسی کام سے پہلے پہلے اس...
Top