نتائج تلاش

  1. سید احسان

    برائے اصلاح

    حمد باری تعالی کروں ذکر تیرا میں ہر دم خدایا ہے جس کے لئے تو نے مجھ کو بنایا یہ جنگل ، یہ بیلہ ، یہ صحرا ، یہ دریا ہر اک شے پہ تیرا ہی پرتو ہے چھایا گلستاں کی ہر ہر روش میں ہے تو ہی گل و لالہ و ارغواں میں سمایا بوقت سحر جس طرف بھی نظر کی ترا نور ہر جا نظر...
  2. سید احسان

    برائے اصلاح

    پہلے دو اشعار کی تعریف کا دل سے شکریہ۔۔ دیگر اشعار میں کی گئی اصلاح قابل عمل ہے۔۔ شکریہ دست نگر ہو کہ جو مقام ملا وہ عالی مقامی ہے۔۔ جس ہستی کے دست نگر ہوں اسی نسبت سے عالی مقام ہوا۔۔ یہی مدعا ہے لکھنے کا۔۔ تاہم استاد کا کہنا بجا ہے مجھ ایسے شاگرد کے لئیے۔۔ آپ سے سیکھ رہا ہوں دعا کی درخواست ہے...
  3. سید احسان

    برائے اصلاح

    آپ درست ہیں۔ مگر ایک مبتدی کرے تو کرے کیا؟؟؟
  4. سید احسان

    برائے اصلاح

    مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن افاعیل ہیں۔۔ اصلاح فرما کر ممنون کریں
  5. سید احسان

    برائے اصلاح

    نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم میں خاک پائے حیدر و خیر انام ہوں زہرا، حسین اور حسن کا غلام ہوں عاصی و پر خطا ہوں شفاعت کی آس ہے خوش ہوں کہ میں شفیع امم کا غلام ہوں نسبت کا کیا تعین دامن ہی تنگ ہے بس امت جناب کا ادنی غلام ہوں جادہ شوق کا ہوں مسافر مرے کریم! بادہ دید ہو عطا میں تشنہ...
  6. سید احسان

    برائے اصلاح

    شکریہ، نوازش، کرم۔ تعمیل ہو گی۔۔ مضحکہ خیز emoji غلطی سے دب گیا جس کے لئے معذرت۔۔
  7. سید احسان

    برائے اصلاح

    حضور آپ کے جواب سے مطمئن ہوں اور نشاندہی کئے گئے الفاظ کو اختیار کرنے سے تصحیح ممکن ہوئی ہے۔۔ آپ کا بے حد شکریہ۔۔ میں کوشش کروں گا کہ غزل غیر مردف نہ رہے۔ تاہم رہنمائی فرما دیں کہ کیا ذو قافیتین کی گنجائیش موجود ہے یا نہیں؟؟ مکرر شکریہ
  8. سید احسان

    برائے اصلاح

    ایسے، جیسے، کیسے کو بطور ردیف استعمال کیا گیا ہے۔۔ شاعری میں ردیف بار بار دہرایا جانے والے الفاظ کو ہی کہا جاتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ یکساں ہی ہو ہم وزن اور ہم آواز الفاظ بھی بطور ردیف استعمال ہو سکتا ہے۔۔۔ یہ میرا خیال ہے۔۔ بہتر راہنمائی آپ ہی فرما سکتے ہیں۔۔ میں مبتدی ہوں اور سیکھنے کا شوق ہے۔۔۔
  9. سید احسان

    برائے اصلاح

    راز دل بر سر محفل ہوا افشا ایسے قیس بازار محبت میں ہے رسوا جیسے دست کش ذوق عبادت سے ہو بندہ یار و پھر سر عرش ہو اک طرفہ تماشا جیسے زیر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس میری آنکھوں کو دکھائے وہ تماشا ایسے منتظر میری محبت ہے ترے وعدے کی حورو غلماں کے ثمر سے کرے ایفا کیسے کور دل عرض تمنا کا تہی...
  10. سید احسان

    غزل

    اصلاح کے لئے گزارش ہے
  11. سید احسان

    غزل

    راز دل بر سر محفل ہوا افشا ایسے بیچ چوراہے میں پھوٹے کوئی ہنڈیا جیسے دست کش ذوق عبادت سے ہو بندہ یار و پھر سر عرش ہو اک طرفہ تماشا جیسے سر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس میری آنکھوں کو دکھائے وہ تماشا ایسے منتظر میری محبت تیرے وعدے کی ہے حورو غلماں کے ثمر سے کرے ایفا کیسے کور دل عرض تمنا کا...
  12. سید احسان

    کوئی نہیں

    کوئی نہیں
Top