نتائج تلاش

  1. شیہک طاہر

    ہمارا مذہبی مزاج اور معاشرتی زوال

    1965 کے زمانے میں سید خلیل احمد نے ایک افسانہ لکھا ہے، "جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے" اس صورتحال کو سمجھنے کے لئے اس افسانے کا مطالعہ بہت مفید ہو گا۔
  2. شیہک طاہر

    ہمارا مذہبی مزاج اور معاشرتی زوال

    بلوچستان سے تعلق ہے۔ اردو زبان و ادب سے دلچسپی ہے۔ نفسیات کا طالب علم ہوں۔ تعلیم و تدریس سے دلچسپی ہے۔ احمد جاوید صاحب سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ فلسفیانہ اور فکری معاملات سے خصوصی دلچسپی ہے۔
  3. شیہک طاہر

    ہمارا مذہبی مزاج اور معاشرتی زوال

    لیکن اس تناظر کو بھی پیشِ نظر رکھنا ضروری ہے کہ فرد کے دائرہء عمل کا تعین اس کا معاشرتی ڈھانچہ اور نظام کرتا ہے۔ فرد اپنی صلاحیتوں اور کردار کا اظہار اور پریکٹس نہیں کر پائے گا جب معاشرتی نظام میں اس کے مواقع اور گنجائش نہیں ہوگی۔ یہاں مجھے کراچی کے پروفیسر احمدجاکھرانی یاد آرہے ہیں ۔ وہ اور...
  4. شیہک طاہر

    ہمارا مذہبی مزاج اور معاشرتی زوال

    یہ معاشرہ اپنے بدترین انجام سے دو چار ہونے والا ہے۔ جس معاشرے میں مذہب کا ادارہ محبت اور انسان دوستی کے بجائے، نفرت اور انسان گریزی کی پرورش گاہ بن جائے، جہاں مذہب انسانی فلاح و بہبود اور نیکی کے بجائے محض ظاہری عبادت و رسوم کا مجموعہ بن جائے، تاریخی عمل میں ایسے معاشرے کی کوئی گنجائش نہیں۔ فکر...
  5. شیہک طاہر

    اقتباسات میرے پسندیدہ اقتباسات

    جب میں سید علی عباس کے اقتباسات پڑھ رہا تھا تو یہی سوچ رہاتھا کہ اس کے متعلق بہت ہی سخت قسم مراسلات موجود ہونگے۔ لیکن جب آخر تک پڑھ کے کچھ بھی دیکھنے کو نا ملا تو حیرت ہوئی، مگر جب آپ کا مراسلہ پڑھا تو بات سمجھ میں آ گئی۔ یہ بڑی اچھی بات ہے کہ آپ نے مراسلے حذف کر دئیے ہیں۔ عمومی نفسیات اور...
  6. شیہک طاہر

    عورتوں کے پانچ سوال

    یہاں تو آپ نے عورت کو ایسے نیک مشورے دئیے ہیں کہ اس کا اللہ ہی حافظ۔ بہرحال! یہ آپ نے عورت کی نفسیات کا بالکل درست پہلو پیش کیا ہے۔ مطمئن ہونا عورت کی فطرت میں ہے ہی نہیں، چاہے آپ تارے ہی کیوں نہ توڑ لائیں، وہ کوئی نہ کوئی منفی پہلو ڈھونڈ ہی لیتی ہے اپنی مصروفیت اور پریشانی کے لئے۔
  7. شیہک طاہر

    میرا شعری مجموعہ شائع ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔ عمران شناور

    نمونہء کلام پڑھا۔ بہت خوب ہے۔
  8. شیہک طاہر

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے،'' نہ پوچھو ذات، سب مٹی''

    عدو کا خوف طاری ہو تو کیا جزبات، سب مٹی یہاں میرے خیال میں اس بات کی نشاندہی کی جارہی ہے کہ عشق اور جذبات میں اعداد و شمار یا سوچ بچار کو عمل دخل نہیں ہوتا اور جب ہوتا ہے تو عشق کا اصل(Essence) ختم ہو جاتا ہے۔ بُھلا دیتے ہو اظہر تُم مری خدمات، سب مٹی اس شعر میں یہ اظہار ملتا ہے کہ جب خدمات کا...
  9. شیہک طاہر

    اُسی کا نام لیا جو غزل کہی میں نے۔۔۔ اِفتخار نسیم

    بہت عمدہ انتخاب ہے۔ ایک ایسی غزل جس کا ہر شعر انفرادی طور پر اپنی ایک الگ تاثیر لئے ہوئے ہے۔ ہر شعر کا موضوع دل کو چھو لیتا ہے۔ اس انتخاب کی داد قبول کر لیں۔
  10. شیہک طاہر

    میرا شعری مجموعہ شائع ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔ عمران شناور

    بڑی اچھی بات ہے۔ ہم نمونہ ء کلام کا منتظر رہیں گے، امید ہے جلد یہاں نظر آئے گا۔
  11. شیہک طاہر

    میری ڈائری میں درج ایک غزل

    بہت عمدہ غزل ہے۔ لائقِ تعریف و داد و تحسین ہے۔
  12. شیہک طاہر

    وقت کو گذرنا ہے!!!

    اس نظم کے دو تین مصرعے میں نے اس وقت پڑھے تھے جب میں آٹھویں کلاس میں تھا۔ تب سے اس نظم کے ساتھ ایک عجیب قسم کی جذباتی اور تاریخی وابستگی محسوس ہوتی ہے۔ خاص طور سے یہ مصرعے: راحتیں ہوائیں ہیں چاہتیں صدائیں ہیں کیا کبھی ہوائیں بھی دسترس میں رہتی ہیں کیا کبھی صدائیں بھی کچھ پلٹ کے کہتی ہیں
  13. شیہک طاہر

    سلیم احمد تیرے سانچے میں ڈھلتا جا رہا ہوں

    مجھے سلیم احمد صاحب کی ایک نظم کی ضرورت ہے جو مجھے نہیں مل رہی، کیا آپ مجھے اس متعلق مدد کرسکتے ہیں؟ نظم کا پہلا مصرع ہے، ہاتھ کچھ کہ بھی نہیں سکتے ہیں۔ بڑی مہربانی ہوگی۔
  14. شیہک طاہر

    سلیم احمد تیرے سانچے میں ڈھلتا جا رہا ہوں

    نظم کا عنوان جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے "ہاتھ" ہے
  15. شیہک طاہر

    سلیم احمد تیرے سانچے میں ڈھلتا جا رہا ہوں

    مجھے سلیم احمد صاحب کی ایک نظم کی ضرورت ہے جو مجھے نہیں مل رہی، کیا آپ مجھے اس متعلق مدد کرسکتے ہیں؟ نظم کا پہلا مصرع ہے، ہاتھ کچھ کہ بھی نہیں سکتے ہیں۔ بڑی مہربانی ہوگی۔
  16. شیہک طاہر

    تعارف میں تو آینہ ہوں

    یار، آپ نے جو کچھ لکھا ہے، اسے پڑھنے کے بعد میں نے اس خیال کے ساتھ جوابات دیکھے کہ وضاحتوں اور تنقید کا ایک لامتناہی سلسلہ درج ہوگا، مگر جب کچھ بھی ایسا نظر نہیں آیا تو حیرت ہوئی۔ کیا یہ سب کچھ برداشت کرلیا گیا ہے؟؟؟ یقین نہیں آتا۔
Top