شمشاد بھائی میں نے شروع کردیا ۔۔۔
-------------------------------------------------------------------------------
وہ ترے ملنے کی ساعت خون میں رچ بس گئ
آج تک وہ پھول ہے گلدان میں رکھا ہوا
لوگ تنہائی سے ڈر کر جنگلوں میں آگئے
شہر کی گلیوں میں اب کہ ایسا سناٹا ہوا
سناٹا