میری سانسیں نکلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
بدن سے جاں بچھڑنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
جو دل میں بات تھی اپنے لبوں تک لا نہیں پایا
اُسی پر بات کرنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
چلے آؤ اِسی رُت میں ملا کرتے تھے ہم دونو
وہی رُت ہے بدلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
تجھے ملنے کو دل بیتاب ہے کب تک...