Atif Chauhdary
محفلین
نظم : محبت جیت ہوتی ہے
شاعر: عاطف چوھدری
محبت جیت ہوتی ہے
مگر یہ ہار جاتی ہے
کبھی دل سوز لمحو ں سے
کبھی بیکار رسمو ں سے
کبھی تقد یر والو ں سے
کبھی مجبور قسموں سے
کبھی یہ خواب ہوتی ہے
کبھی بے تاب ہوتی ہے
کبھی لے دار جاتی ہے
کبھی یہ مار جاتی ہے
محبت جیت ہوتی ہے
مگر یہ ہار جاتی ہے
کبھی یہ خار جیسی ہے
کبھی یہ پھول جیسی ہے
کسی کی آنکھ میں ہمدم
کبھی یہ دھول جیسی ہے
کبھی یہ چاند جیسی ہے
کبھی یہ دھوپ دیتی ہے
کسی کو دھول کرتی ہے
کسی کو روپ دیتی ہے
کبھی دہلیز پہ دل کی
سبھی کچھ وار جاتی ہے
محبت جیت ہوتی ہے
مگر یہ ہار جاتی ہے
کبھی مسرور کرتی ہے
کبھی یہ سوگ دیتی ہے
کسی کا چین بنتی ہے
کسی کو روگ دیتی ہے
کسی کی آنکھ میں ہمدم
کہاں اک بار جاتی ہے
جہاں تذلیل ہو اس کی
وہاں ہر بار جاتی ہے
کسی کے پاؤں میں رہ کر
فلک کے پار جاتی ہے
محبت جیت ہوتی ھے
کتاب: چاند چہرے عذاب ٹھہرے
عاطف چوھدری
شاعر: عاطف چوھدری
محبت جیت ہوتی ہے
مگر یہ ہار جاتی ہے
کبھی دل سوز لمحو ں سے
کبھی بیکار رسمو ں سے
کبھی تقد یر والو ں سے
کبھی مجبور قسموں سے
کبھی یہ خواب ہوتی ہے
کبھی بے تاب ہوتی ہے
کبھی لے دار جاتی ہے
کبھی یہ مار جاتی ہے
محبت جیت ہوتی ہے
مگر یہ ہار جاتی ہے
کبھی یہ خار جیسی ہے
کبھی یہ پھول جیسی ہے
کسی کی آنکھ میں ہمدم
کبھی یہ دھول جیسی ہے
کبھی یہ چاند جیسی ہے
کبھی یہ دھوپ دیتی ہے
کسی کو دھول کرتی ہے
کسی کو روپ دیتی ہے
کبھی دہلیز پہ دل کی
سبھی کچھ وار جاتی ہے
محبت جیت ہوتی ہے
مگر یہ ہار جاتی ہے
کبھی مسرور کرتی ہے
کبھی یہ سوگ دیتی ہے
کسی کا چین بنتی ہے
کسی کو روگ دیتی ہے
کسی کی آنکھ میں ہمدم
کہاں اک بار جاتی ہے
جہاں تذلیل ہو اس کی
وہاں ہر بار جاتی ہے
کسی کے پاؤں میں رہ کر
فلک کے پار جاتی ہے
محبت جیت ہوتی ھے
کتاب: چاند چہرے عذاب ٹھہرے
عاطف چوھدری