وہ تو بس یادوں کے نشاں چھوڑ گیا۔۔۔
اور میرے دل میں ارمان چھوڑ گیا۔۔۔
وہ تو ہر الجھن سے اب تک دور ہے۔۔
میرا دل کر کے پریشان چھوڑ گیا۔۔۔
وصل کی راتوں میں وہ مجھ سے پرے۔۔
مجھ کو دے کے درد نہاں چھوڑ گیا۔۔
اب میں کس کا ہاتھ یہاں تھام لوں۔۔۔
کس کو اب میرا نگہبان چھوڑ گیا۔۔۔
زلف بھکرا کے جو اس نے شام...