سلام فاتح الدین بھاٸ۔جناب ایک سوال وچھنا تھا کہ، اگر ہم کوٸ غزل ایسی کہیں کہ جو کسی راٸج بحر میں نہ ہو لیکن وزن میں ہو تو کیا یہ جاٸز ہوتا ہے؟ کاٸنڈلی یہ مسٕلہ حل فرما دیجیے۔
در اصل کچھ یوں ہوگٸ ہے۔ مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعولن
یعنی فعلن کی جگہ فعولن کا وزن آ رہا ہے۔
اس کے بارے میں کیا کہنا چاہینگے۔