ایک اور غزل کے ساتھ حاضر ہوں خاکسار آپ کے قیمتی مشوروں کا منتظرہے
دلِ نادان تیری بےکلی دیکھی نہیں جاتی
اب اس حالت میں کوئی بھی خوشی دیکھی نہیں جاتی
کہاں گم ہوگیا آنچل حیاکاان سروں سے آج
ہمیں ملت کی یہ بےپردگی دیکھی نہیں جاتی
مجھےڈرہےنظرلگ جائے نہ ظالم زمانےکی
زمانےسےہماری عاشقی دیکھی...